خاتون صحافی زیبا برنی کے قاتل کو گرفتارکرلیاگیا

ملزم الیکٹریشن ہے، بجلی کاکام کرنے آیاتھا،لوٹ مارمیں مزاحمت پر قتل کیا، پولیس


Staff Reporter July 02, 2017
پولیس ٹھوس شواہدعدالت میں پیش کرے، صدر کے یوجے، سیکریٹری جنرل پی ایف یوجے ۔ فوٹو ؛ فائل

انویسٹی گیشن پولیس نے سینئر خاتون صحافی زیبا برنی کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا، خدادادکالونی میں ملزم نے لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر خاتون صحافی کو بجلی کے تار سے گلا گھونٹ کر قتل کر دیا تھا.

کراچی یونین آف جرنلسٹس اور پی ایف یو جے نے پولیس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیرداخلہ سندھ اور آئی جی سندھ کا شکریہ ادا کیا ہے کہ ان کی کوششوں سے خاتون صحافی کا قاتل پولیس نے چند روز میں ہی گرفتار کر کے قتل کا معمہ حل کرلیا ۔

انویسٹی گیشن پولیس نے چاند رات کو قتل کی جانے والی سینئر خاتون صحافی اور کے یو جے (برنا) کی رکن زیبا برنی کے قاتل کاشف جمیل کو گرفتار کرلیا۔ اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ذوالفقار مہر نے بتایا کہ پولیس کے لیے یہ کیس ایک چیلنج تھا جبکہ شواہد بھی کم تھے تاہم پولیس نے سخت محنت اور تمام دستیاب وسائل کو استعمال کرتے ہوئے ملزم کاشف جمیل کو گرفتار کرلیا، ملزم نے نقدی، موبائل فون اور طلائی زیورات لوٹنے کے دوران مزاحمت پر بجلی کے تار سے گلا گھونٹ کر خاتون صحافی کو قتل کیا تھا، ملزم پہلے اسی رہائشی عمارت میں کرایے پر مقیم تھا تاہم کرایے کی رقم ادا نہ کرنے پر اسے عمارت سے نکال دیا گیا تھا۔

ایس ایس پی نے بتایاکہ خاتون صحافی زیبا برنی نے مقامی روزنامہ نوائے وقت میں بحیثیت سب ایڈیٹر، انچارج بچوں کا صفحہ و خواتین میگزین 30 سال سے زائد عرصہ صحافت کی تاہم اب وہ رٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہی تھیں، مقتولہ زیبا برنی کچھ عرصہ کراچی پریس کلب کی عہدیدار بھی رہی تھیں اور ان کے شوہر نعیم قمر بھی صحافت کے پیشے سے وابستہ تھے اور 15 سالہ قبل ان کا انتقال ہوگیا تھا۔

چاند رات کو قتل اور عید کے دن تدفین کی وجہ سے صحافی برادری میں شدید غم و غصہ تھا۔ کراچی پریس کلب ، کراچی یونین آف جرنلسٹس، پی ایف یو جے و دیگر صحافتی تنظیموں نے قتل کا کیس حل کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ وزیرداخلہ سندھ اور آئی جی سندھ کی جانب سے بھی قتل کے ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، انویسٹی گیشن پولیس کی کامیاب کارروائی پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور کراچی پولیس چیف مشتاق مہر نے پولیس ٹیم کو شاباش دیتے ہوئے ان کے لیے تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ بریگیڈ تھانے کے انویسٹی گیشن انچارج انسپکٹر احسان چنہ نے بتایا کہ ملزم کے قبضے سے کچھ برآمد نہیں ہوا تاہم اس نے قتل کا اقرار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھر میں بجلی کا کام کرنے آیا تھاکہ خاتون کو اکیلا دیکھ کر اس نے لوٹ مار کا منصوبہ بنایا اور خاتون کی جانب سے مزاحمت کی گئی تو اس نے گلے میں تار سے پھندا لگا کر انھیں قتل کردیا اور لاش بیڈ پر رکھ کر فرار ہوگیا۔

انویسٹی گیشن افسر نے بتایا کہ ملزم کا کہنا ہے کہ وہ گھر سے ایک موبائل فون لے گیا تھا، ملزم کا کرائم ریکارڈ آفس ( سی آر او) سے بھی ریکارڈ چیک کیا جارہاہے ، مقتولہ زیبا برنی کا نام حج قرعہ اندازی میں نکل آیا تھا اور وہ اگلے ماہ اگست میں حج کی سعادت حاصل کرنے کی تیاریوں میں مصروف تھیں کہ سفاک قاتل نے اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے انھیں اس سعادت سے محروم کر دیا۔ دریں اثنا کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر حسن عباس اور پی ایف یو جے کے سیکریٹری جنرل جی ایم جمالی نے سینئر صحافی زیبا برنی کے قاتل کی گرفتاری پر وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال اور آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پولیس کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ انویسٹی گیشن پولیس تمام ٹھوس شواہد عدالت میں پیش کرے تاکہ قاتل کو مثالی سزا دی جاسکے جبکہ کے یو جے اور پی ایف یو جے کی جانب سے مقتولہ کے ورثا کو قانونی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |