سندھ ہائیکورٹ عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل منظور ملزم بری

صوبائی سیکریٹری کے تبادلے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا گیا ، پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کی بھی ہدایت

صوبائی سیکریٹری کے تبادلے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا گیا ، پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کی بھی ہدایت۔ فائل فوٹو

KARACHI:
سندھ ہائیکورٹ نے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا پانے والے ملزم جمیل احمد کی سزاکالعدم قراردیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ اگر ملزم کسی اور مقدمے میں مطلوب نہ ہوتوفوری بری کردیا جائے،بدھ کوجسٹس فاروق علی شاہ پرمشتمل سنگل بینچ نے جسٹس احمدعلی شیخ کا محفوظ کردہ فیصلہ سنایا ، ملزم کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں موقف اختیارکیا کہ ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد اورکوئی عینی شاہد موجود نہیں۔

گواہوںکے بیانات میں بھی واضح تضادات ہیں، وہ ایک دوسرے کی تائید نہیںکرتے، ماتحت عدالت نے بعض اہم قانونی نکات کو نظرانداز کرتے ہوئے ملزم کو سزا سنا دی جو کہ انصاف کے اصولوں کیخلاف ہے، استغاثہ کے مطابق ملزم نے2003 میں بھینس کالونی کے علاقے میں ذاتی تنازعے پرمنظور احمدکو قتل کردیا تھا ،ماتحت عدالت نے 2007 میں ملزم کو عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی سیکریٹری کے تبادلے کا حکم معطل کرتے ہوئے اس پر عملدرآمد رو ک دیا ہے۔


جسٹس منیب اختر اورجسٹس آفتاب گورڑ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سیکریٹری سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ فاضل شاہ کاظمی نے حکومت سندھ اور دیگر کے علاوہ مظفر بھٹوکوفریق بناتے ہوئے موقف اختیارکیا ہے کہ ان کی جگہ مظفر بھٹو کوسیکریٹری ورکرز ویلفیئر بورڈ تعینات کیا جارہا ہے جو کہ سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کیخلاف ہے،فاضل بینچ نے ان کے وکیل کے ابتدائی دلائل کی سماعت کے بعد انکے تبادلے کے حکم پر عملدرآمد روکتے ہوئے نوٹس جاری کردیے۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اظہررضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ایف آئی اے کو نیشنل بینک فراڈ کیس میں ملوث افسران شا ہد انور خان،ضیا اللہ، تجمل حسین اور نصرت وہرہ کی گرفتاری سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی وزارت داخلہ ، ڈی جی ایف آئی اے اور دیگر کو7اگست کیلیے نوٹس جاری کردیے ہیں، فاضل بینچ نے ماتحت عدالت کی جانب سے جاری کردہ ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے، دریں اثنا ہا ئیکورٹ کے جسٹس حسن اظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پسندکی شادی کرنیوالے کاروکاری کاری قراردیے دادو کے جوڑے کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیدی ہے۔
Load Next Story