کراچیگرفتار ٹارگٹ کلر کا مزید 8 افراد کو قتل کرنیکا اعتراف

2دکانداروں کو اغواکرکے تاوان کی رقم بھی لے چکا ہے،مزیداہم انکشافات متوقع

2دکانداروں کو اغواکرکے تاوان کی رقم بھی لے چکا ہے،مزیداہم انکشافات متوقع فوٹو: فائل

KARACHI:
خواجہ اجمیرنگری سے گزشتہ ہفتے گرفتارہونیوالے ٹارگٹ کلرنے دوران تفتیش دو بھائیوں اور وکیل سمیت مزید 8 افراد کو گھات لگاکرقتل کرنے کا اعتراف کر لیا۔

گرفتار ٹارگٹ کلر سے پولیس اور سی آئی ڈی مل کرتفتیش کررہی ہ،مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔ڈی آئی جی ویسٹ زون جاوید عالم اوڈھو کی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ21جنوری کوخواجہ اجمیرنگری کے علاقے میں واقع موبائل مارکیٹ کے قریب متحدہ قومی موومنٹ کے2کارکنان عدنان اور عامر کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد فرار ہوتے ہوئے پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں رنگے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلرطاہر علی عرف ساجدعرف ابوبکرعرف شکیل نے دوران تفتیش انکشاف کیاہے کہ اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گزشتہ دنوں بوہراپیرکے علاقے میں ایڈووکیٹ بختیار بخاری کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناکر قتل کیا تھا۔

ٹارگٹ کلر نے 24 دسمبر 2012 کو ناظم آباد نمبر 2 انکوائری آفس ملٹی چوک کے قریب 2بھائیوں سیدقمر نقوی، سید حسنین علی نقی اور کزن سیدحسن کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جبکہ13 دسمبر2012 کو لیاقت آباد 10 نمبر بکراپیڑی کے قریب مذہبی جماعت سے تعلق رکھنے والے شخص شیرازاور19نومبر 2012 کو کریم آباد چورنگی کے قریب رائٹر سعید حیدر کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔


 



گزشتہ سال جولائی 2012 میں شہید ملت روڈ اہل تشیع شخص کو قتل کیا تھاجبکہ 14 اگست 2012 کو لسبیلہ چوک کے قریب ساجد کاظمی نامی شخص کو قتل کیاتھا،ٹارگٹ کلر طاہر علی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مبینہ ٹائون تھانے کی حدود میں تبت سینٹرپر قائم اسپیئر پارٹس کی دکان کے مالک دو بھائیوں کو ابوالحسن اصفحانی روڈ سے اغوا کیا تھا اورمغوی بھائیوں کے اہلخانہ سے 65لاکھ روپے تاوان بھی وصول کیا تھا۔

ٹارگٹ کلر مخصوص کمیونیٹی کے لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کرکے مذہبی منافرت پھیلا نا چاہتا تھا،گرفتار ٹارگٹ کلرانسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت پولیس ریمانڈپرہے اورٹارگٹ کلر سے کی جانے والے تفتیش سے کافی کیسزحل ہو گئے جبکہ مزید کیسز بھی حل ہونے کے قریب ہیں۔
Load Next Story