جے آئی ٹی پر تنقید سپریم کورٹ کو دباوٴ میں لانے کی کوشش ہے بابر اعوان

قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور "گارڈفادر"کا احتساب چاہتی ہے، بابر اعوان


ویب ڈیسک July 02, 2017
جے آئی ٹی کی رپورٹ پیش ہونے کے بعد عمل درآمد بینچ تبدیل نہیں ہوسکتا،بابر اعوان؛فوٹو فائل

ISLAMABAD: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی پر تنقید درحقیقت سپریم کورٹ کو دباوٴ میں لانے کی کوشش ہے لیکن قوم عدالترٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور "گارڈفادر"کا احتساب چاہتی ہے۔

اپنے جاری کردہ بیان میں بابر اعوان کا کہنا تھا کہ ہمارے سیاسی مخالفین جے آئی ٹی بنچ کی تبدیلی کے بارے میں سوچ رہے ہیں لیکن ان کا بنچ کی تبدیلی سے متعلق خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ قانون کے مطابق عمل درآمد بنچ کے کسی بھی فاضل جج پر اعتراض نہیں اٹھایا جاسکتا فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل بھی وہی بنچ کرسکتا ہے جس نے سماعت کی۔ اگر کسی کے ذہن میں کسی جج پر اعتراض کا نکتہ ہے تو وہ اسے ابھی نکال دے، آرٹیکل 188 کے تحت جے آئی ٹی کی رپورٹ پر عمل درآمد بنچ ہی سماعت کرکے فیصلہ دے گا اس کے علاوہ کسی بنچ کو اختیار نہیں کہ وہ جے آئی ٹی پر فیصلہ دے۔

بابر اعوان نے کہا کہ شریف خاندان اپنی تمام تر توانائیاں تحقیقات کو متنازعہ بنانے پر صرف کر رہا ہے، جے آئی ٹی پر تنقید درحقیقت سپریم کورٹ کو دباوٴ میں لانے کی کوشش ہے، اقتدار ڈوبتا دیکھ کر دربار کی آہ و بکاہ شدت اختیار کررہی ہے، (ن) لیگ سپریم کورٹ پر عملاً یلغار کی تاریخ رکھتی ہے، حکمرانوں کو سمجھنا چاہئے کہ اس مرتبہ حماقت کی کوئی گنجائش نہیں، اس مرتبہ سپریم کورٹ کی جانب میلی نگاہ اٹھائی گئی تو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا، قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے اور "گارڈفادر"کا احتساب چاہتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔