معاوضوں کا تنازع آسٹریلیا ’اے‘ کا جنوبی افریقہ جانے سے انکار

جب تک نیا معاہدہ نہیں ہوجاتا ، کوئی ٹور نہیں ہوگا، پلیئرز باڈی چیف کا اعلان جنگ


AFP July 03, 2017
جب تک نیا معاہدہ نہیں ہوجاتا ، کوئی ٹور نہیں ہوگا، پلیئرز باڈی چیف کا اعلان جنگ۔ فوٹو: نیٹ

KARACHI: آسٹریلیا اے نے جنوبی افریقی ٹور کے بائیکاٹ کی باقاعدہ دھمکی دے دی۔

آسٹریلین کرکٹرز ایسوسی ایشن (اے سی اے) کا گذشتہ روز سڈنی میں ہنگامی اجلاس ہوا جس میں کھلاڑیوں کے کنٹریکٹس ختم ہونے اور تقریباً 230 مرد اور خواتین کرکٹرز کے بیروزگار ہونے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اس میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ اگر کرکٹ آسٹریلیا سے نیا ایم او یو طے نہیں پاتا تو پھر اے ٹیم جنوبی افریقہ کے ٹور پر نہیں جائے گی۔

اے سی اے کی چیف ایگزیکٹیو الیسٹر نکولسن کا کہنا تھاکہ کھلاڑی ٹور پر نہیں جانا چاہتاتاہم ویسے بھی انھیں انگلے جمعے تک جہاز پر سوار نہیں ہونا تھا، وہ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے تحت پیر سے برسبین میں ٹریننگ کریں گے اور ہمیں امید ہے کہ اس دورن بورڈ کے ساتھ معاہدہ طے پا جائے گا مگر اس کیلیے بڑے بریک تھرو کی ضرورت ہے۔

اے سی اے کی جانب یہ بھی واضح کیا گیا کہ کھلاڑی بدستور اپنے ملک کیلیے کھیلنے کی خواہش رکھتے ہیں لیکن اگر معاہدہ طے نہیں پایا تو وہ آئندہ ماہ شیڈول ٹورز کیلیے بنگلہ دیش اور بھارت نہیں جائیں گے۔

ادھر اے ٹیم کے کپتان عثمان خواجہ کہتے ہیں کہ اس فیصلے کو عملی جامہ پہنانا آسان نہیں ہے مگر ہم سب متحد ہیں، ہم رواں ہفتے ٹریننگ کرنے والے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ دونوں فریقین میں تنازع طے پا جائے گا۔

دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ کسی کو مجبور نہیں کیا جائے گا، اے ٹورز ویسے بھی کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کے نکھار کے لیے ہی ہوتے ہیں، اس لیے ان کی جانب سے بائیکاٹ کے فیصلے پر حیرت ہوئی ہے، ہم بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر اس کے لیے اے سی اے کو اپنے مطالبات میں لچک دکھانا ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں