پرگمیا اور چینی چیمبر کا دوطرفہ تجارتی تعلقات بڑھانے کا فیصلہ

ڈائریکٹ انویسمنٹ،جوائنٹ وینچر،مارکیٹنگ ڈیزائن پارٹنرشپ ودیگر معاہدوں کا امکان

ڈائریکٹ انویسمنٹ،جوائنٹ وینچر،مارکیٹنگ ڈیزائن پارٹنرشپ ودیگر معاہدوں کا امکان۔ فوٹو: فائل

پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پرگمیا) اور چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپرل (سی سی سی ٹی) کے درمیان ٹیکسٹائل سیکٹر میں تجارتی تعلقات کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چائنا اور پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر میں تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپریل (سی سی سی ٹی) اور پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پرگمیا) کے درمیان2015 میں ایک ایم او یو بھی سائن ہو چکا ہے جس پر عملد ر آمد کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چائنا کے تاجروں کے ساتھ اس تجا رتی معاہدے کے بعد پاکستان اور چائنا کے ٹیکسٹائل سیکٹر سے متعلق تاجر دونوں ملکوںمیں ٹریڈ اور انویسمنٹ کی پروموشن پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے جس کے لیے ڈائریکٹ انویسمنٹ، جوائنٹ وینچر، مارکیٹنگ اینڈ ڈیزائننگ پارٹنرشپ اور دیگر دوطرفہ معاہدے طے پائیں گے۔


اس معاہدے میں ٹیکسٹائل سیکٹرکی ترقی کے لیے آئیڈیاز کا تبادلہ اور ایکشن پلان بھی مر تب کیا جائے گا۔ دونوں ممالک کے ٹیکسٹائل سیکٹر ایک دوسرے کے ساتھ اپنی معلومات کا تبادلہ کریں گے۔ متعلقہ ملک کی پالیسی، لاز اینڈ ریگولیشن اور ٹریڈ پر معلومات کا تبادلہ کیا جائے گا۔ اس متوقع معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفد مستقل بنیادوں پر دونوں ممالک کا دورہ کیا کریں گے تاکہ دوطرفہ تجارت کو فروغ دیا جا سکے۔ اسی طرح اس معاہدے پر ایک ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیا جائے گا جو اس پر عملدرآمد یقینی بنائے گا۔

یاد رہے کہ یہ معاہدہ پاکستان ریڈی میڈ گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور چائناچیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپرل کے درمیان اکتوبر 2015 میں طے پانے والے ایم او یو کے تناظرمیں کیا جائے گا جس پر عملدرآمد کے لیے دونوں تنظیمیں مل بیٹھ کر مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیں گی۔ اس تجارتی معاہدے کے لیے چائنا چیمبر آف کامرس فار امپورٹ اینڈ ایکسپورٹ آف ٹیکسٹائل اینڈ اپرل کا چار رکنی وفد اسلام آباد آئے گا اور اس ایم او یو پر عملدرآمد کو زیر بحث لایا جائے گا۔

 
Load Next Story