پاور سیکٹر میں اصلاحات نہ کی گئیں تو نتائج تباہ کن ہونگے نیپرا
اگلے چند برسوں میں 9 ہزار میگاواٹ نئی بجلی کی ترسیل کیلیے نظام کو بہتر کرنے کی اشد ضرورت ہے، وزارت پانی وبجلی کو سفارش
ISLAMABAD:
نیپرا نے وزارت پانی وبجلی کوسفارش کی ہے کہ پاورسیکٹر میں اصلاحات کے عمل پرحقیقی معنوں میں عمل کیا جائے اصلاحات پرعمل نہ کرنے کی صورت میں نتائج تباہ کن ہونگے۔
نیپرا نے وزارت پانی وبجلی کو سفارش کی ہے کہ پاور سیکٹر کا مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام متعلقہ شراکت داروں کی پیشہ وارانہ تعاون حاصل کیا جائے۔ بجلی کی پیدواری کمپنیوں ( جینکوز) این ٹی ڈی سی اور تقسیم کارکمپنیوں ( ڈسکوز) میں انتظامی مسائل کی وجہ سے انکی کارکردگی متاثرہو رہی ہے اور یہ کمپنیاں اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کام نہیں کر پار ہیں۔
نیپرا کے مطابق ان کمپنیوں پر وزارت پانی وبجلی کا مرکزی کنٹرول کمپنیوں میں بگاڑ کی بڑی وجہ ہے ،دستاویز کے مطابق نیپرا نے سفارش کی ہے کہ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے منصوبوں کی مقررہ تاریخ کے اندر تکمیل ضروری ہے تاکہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا حکومت کی توانائی سے متعلق پالیسیوں پر اعتماد برقرار رہے اور معاشی بحالی کا عمل جاری رہے۔
نیپرا نے بجلی کے تقسیم اور ترسیل کے شعبوں کی ناقص صورتحال پر تحفظات کااظہارکیا ہے اور سفارش کی ہے کہ اگلے چند برسوں میں9ہزار میگاواٹ نئی بجلی کی صارفین تک ترسیل کے لیے نظام کو بہترکرنے کی اشد ضرورت ہے۔
علاوہ ازیں نیپرا نے سفارش کی ہے کہ پاورسیکٹرمیں استعداد کار کے مسائل ، مالی وسائل کی عدم دستیابی اور دیگر رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے وفاقی اورصوبائی اداروں کو مل کرکام کرنا چاہیے، متبادل توانائی سے چلنے والے منصوبوںسے بجلی کے حصول کے لیے پالیسیوں میں صراحت ضروری ہے اور متبادل توانائی کے منصوبوں کے لیے تفصیلی اسٹڈ ی جلدی کرائی جائے۔
دستاویز کے مطابق پاور سیکٹر کی تمام کمپنیوں کے لیے لازمی قراردیا گیا ہے کہ وہ گرڈکوڈ اورڈسٹری بیوشن کوڈ پرسختی سے عمل کریں تاکہ منصوبہ بندی، ڈیزائن اورآپریشن اور تعمیر کے عمل میں بہتری لائی جا سکے تاہم نیپرا نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے لیے سفارش کی ہے کہ وہ اپنے حفاظتی نظام کو بہتر بنائیں تاکہ تقسیم کارکمپنیوں میں کام کرنے والے انسانوں اور املاک کے نقصان کوکم سے کم کیاجا سکے۔
نیپرا نے وزارت پانی وبجلی کوسفارش کی ہے کہ پاورسیکٹر میں اصلاحات کے عمل پرحقیقی معنوں میں عمل کیا جائے اصلاحات پرعمل نہ کرنے کی صورت میں نتائج تباہ کن ہونگے۔
نیپرا نے وزارت پانی وبجلی کو سفارش کی ہے کہ پاور سیکٹر کا مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام متعلقہ شراکت داروں کی پیشہ وارانہ تعاون حاصل کیا جائے۔ بجلی کی پیدواری کمپنیوں ( جینکوز) این ٹی ڈی سی اور تقسیم کارکمپنیوں ( ڈسکوز) میں انتظامی مسائل کی وجہ سے انکی کارکردگی متاثرہو رہی ہے اور یہ کمپنیاں اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کام نہیں کر پار ہیں۔
نیپرا کے مطابق ان کمپنیوں پر وزارت پانی وبجلی کا مرکزی کنٹرول کمپنیوں میں بگاڑ کی بڑی وجہ ہے ،دستاویز کے مطابق نیپرا نے سفارش کی ہے کہ اقتصادی راہداری کے تحت توانائی کے منصوبوں کی مقررہ تاریخ کے اندر تکمیل ضروری ہے تاکہ مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا حکومت کی توانائی سے متعلق پالیسیوں پر اعتماد برقرار رہے اور معاشی بحالی کا عمل جاری رہے۔
نیپرا نے بجلی کے تقسیم اور ترسیل کے شعبوں کی ناقص صورتحال پر تحفظات کااظہارکیا ہے اور سفارش کی ہے کہ اگلے چند برسوں میں9ہزار میگاواٹ نئی بجلی کی صارفین تک ترسیل کے لیے نظام کو بہترکرنے کی اشد ضرورت ہے۔
علاوہ ازیں نیپرا نے سفارش کی ہے کہ پاورسیکٹرمیں استعداد کار کے مسائل ، مالی وسائل کی عدم دستیابی اور دیگر رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے وفاقی اورصوبائی اداروں کو مل کرکام کرنا چاہیے، متبادل توانائی سے چلنے والے منصوبوںسے بجلی کے حصول کے لیے پالیسیوں میں صراحت ضروری ہے اور متبادل توانائی کے منصوبوں کے لیے تفصیلی اسٹڈ ی جلدی کرائی جائے۔
دستاویز کے مطابق پاور سیکٹر کی تمام کمپنیوں کے لیے لازمی قراردیا گیا ہے کہ وہ گرڈکوڈ اورڈسٹری بیوشن کوڈ پرسختی سے عمل کریں تاکہ منصوبہ بندی، ڈیزائن اورآپریشن اور تعمیر کے عمل میں بہتری لائی جا سکے تاہم نیپرا نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کے لیے سفارش کی ہے کہ وہ اپنے حفاظتی نظام کو بہتر بنائیں تاکہ تقسیم کارکمپنیوں میں کام کرنے والے انسانوں اور املاک کے نقصان کوکم سے کم کیاجا سکے۔