پی آئی اے کی جائیداد خاموشی سے فروخت کرنے کا انکشاف

نیا بکنگ سینٹر فائیواسٹار ہوٹل میں بھاری کرایے پرقائم کیاجائیگا، ملازمین کا اظہارتشویش

سدکو سینٹر میں پی آئی اے کی 2منزلہ عمارت اربوں روپے کی پراپرٹی ہے۔ فوٹو : فائل

RAWALPINDI:
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن انتظامیہ نے پریس کلب کے سامنے پی آئی اے کی عمارت کوفروخت کرنے کا فیصلہ کرلیااوریہاں قائم بکنگ اورمالیاتی امورکے دفاترکوخالی کرکے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں منتقل کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔

سبکوسینٹر میں واقع پی آئی اے کی 2 منزلہ عمارت ہے جو پی آئی اے کی ملکیت ہے جس کی مالیت اربوں روپے بتائی جاتی ہے، اس عمارت کی ایک منزل پر پی آئی اے کی (بکنگ) ریزویشن جبکہ دوسری منزل پرمالیاتی امور( فنانس ڈپارٹمنٹ) ہے، پی آئی اے انتظامیہ نے خاموشی سے اس عمارت کو فروخت کرکے اس کے دفاترمنتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، معلوم ہوا ہے کہ پی آئی اے انتظامیہ مالیاتی امور کے دفتر کو ہیڈ آفس ایئرپورٹ پر واقع سی آر سی کی عمارت میں منتقل کررہی ہے جبکہ پی آئی اے ریزویشن (بکنگ) آفس ایک فائیواسٹار ہوٹل میں بھاری کرائے پر حاصل کر وہاں منتقل کریگی۔

ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے انتظامیہ اس عمارت کی مرمت کیلیے سدکوسینٹر انتظامیہ کو سالانہ صرف 3 لاکھ روپے ادا کرتی ہے اگر یہ دفتر کسی فائیواسٹار ہوٹل منتقل کیا گیا تو لاکھوں روپے ماہانہ کرائے اور دیگر اخراجات کی مد میں اداکرنے پڑیںگے جو پی آئی اے پر مزید بوجھ ہوگا، سدکوسینٹر میں قائم پی آئی اے کے ان دونوں دفاتر میں تقریباً100ملازمین کام کرتے ہیں۔

آج سبکو سینٹر عمارت میں واقع فنانس (امور مالیات) کا دفتر پی آئی اے ایئرپورٹ ہیڈآفس کی عمارت میں منتقل کر دیا جائیگا یہ وہ اہم دفتر ہے جہاں کراچی کے8سو سے زائد ایاٹا سے منظور شدہ ٹریول ایجینٹس پی آئی اے مالی امور کے حوالے سے رابطے کرتے ہیں، دفتر ایئرپورٹ منتقل ہونے سے ٹریول ایجینٹس بھی شدید متاثر ہوجائیں گے دوسری جانب صدر اور اس کے اطراف میں تمام ایئرلائنوں کے دفاتر قائم ہیں لیکن پی آئی اے کے اعلیٰ حکام اس صدر دفترکو فروخت کرکے مالیاتی امورکے دفترکوہیڈ آفس سی آر سی عمارت میں منتقل کرنا چاہتے ہیں جبکہ پی آئی اے بکنگ آفس کو کراچی کے ایک فائیواسٹار ہوٹل منتقل کرنے کیلیے تیاریاں بھی شروع کردی گئی ہیں۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے اعلیٰ حکام کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے خسارے میں چلنے والی ایئرلائن کو مزید خسارے پہنچانے کیلیے ایک فائیواسٹار ہوٹل منتقل کیاجارہا ہے جہاں ادارے کو کرائے کی مد میں لاکھوں کے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑیں گے جبکہ پی آئی اے کے چیئرمین سردار مہتاب عباسی نے چیئرمین بنتے ہی پی آئی اے کی ملکیت کا تخمینہ لگایا تھا۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حکومت پی آئی اے قومی ادارے کی ملکیت کو خاموشی سے فروخت کرنے کا منصوبہ تیارکررہی ہے اوراپنی ملکیت ہوتے ہوئے اپنے دفاترکو فائیواسٹار ہوٹل منتقل کرنا چاہتی ہے، ذرائع کاکہنا ہے کہ پی آئی اے بکنگ دفترکوفائیواسٹار ہوٹل منتقل کرکے ادارے پر مزید مالی بوجھ ڈالنے کی سازش کرلی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اس قبل بیرون ملک فرار ہونے والے جرمن برنڈ ہیلڈن نے پی آئی اے میں اسمارٹ دفاتر متعارف کرانے کا منصوبہ تیار کیاتھا جس کے تحت تمام مرکزی دفاترکوختم کرکے ہیڈ آفس منتقل کرکے عملے کی تعداد میں کمی کرنا اورمطلوبہ تعداد سے زائد ملازمین کو سرپلس پول میں ڈالنا تھا تاہم ان کے بیرون ملک فرار ہونے کے بعد اب اس منصوبے پر دوسری شکل میں عمل کیاجارہا ہے جس کے تحت پہلے مرحلے میں ملک کے سب سے بڑے پی آئی اے بکنگ آفس کی عمارت کو فروخت کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اس مرکزی دفتر کی 2 منزلہ عمارت پی آئی اے کی ملکیت بتائی جاتی ہے جو اربوں روپے میں فروخت کرنے کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔

دوسری جانب پی آئی اے کے اعلی حکام کی اس سازش پر ملازمین نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ سازش کو ناکام بنانے کیلیے ایک بار پھر ملازمین یکجا ہوگئے ہیں اور اعلی حکام کے خلاف تحریک چلانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔

 
Load Next Story