طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش مثبت پیش رفت ہےفضل الرحمان

اقوام متحدہ کو کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے پر خود نوٹس لینا چاہئے، مولانا فضل الرحمان

طالبان نے اس سے قبل خط بھیج کرمذاکرات کا عندیہ دیا تھا جس پر اب پیش رفت دکھائی گئی ہے,فضل الرحمان فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ طالبان کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش بظاہرمثبت پیش رفت ہے، حکومت اور فوجی قیادت قبائلی جرگے کی تائید کرتے ہوئے اسے طالبان سے مذاکرات کا اختیار دیں.

پارلیمنٹ ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ طالبان نے اس سے قبل خط بھیج کرمذاکرات کا عندیہ دیا تھا جس پر اب پیش رفت دکھائی گئی ہے ،حال ہی میں فاٹا کے قبائل کا بڑا جرگہ قائم کیا گیا ہے وہ اس سلسلے میں مؤثر ثابت ہوسکتا ہے ہم چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں ، حکومت اور فوجی قیادت اس سے جرگہ سے فائدہ اٹھائیں۔


کارگل جنگ کے حوالے سے سابق صدر مشرف اور مسلم لیگ (ن) میں جاری الفاظ کی جنگ پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اعلان لاہور کے چند روز بعد کارگل پر حملے نے پاکستان کو دنیا کے سامنے لاجواب کر دیا ، انہوں نے کہا کہ ہم نے بین الاقوامی برادری کے سامنے یہ معاملہ لاکر پاکستان کو جوابدہ بنا دیا ہے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو کشمیر سے متعلق قراردادوں پر عملدرآمد نہ ہونے پر خود نوٹس لینا چاہئے ، کشمیر میں مظالم بڑھ رہے ہیں اورمعصوم کشمیریوں کا خون بہایا جارہا ہے۔ اس موقع پر کشمیر کمیٹی کی رکن عطیہ عنایت اللہ نے بین الاقوامی برادری سے ہندوستان پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ بھی کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story