نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہمیں جے آئی ٹی میں بلایا جارہا ہے حسن نواز

جے آئی ٹی نے شریف خاندان کو سمن جاری کرنے کا جمعہ بازار لگایا ہوا ہے، حسن نواز


ویب ڈیسک July 03, 2017
جے آئی ٹی نے شریف خاندان کو سمن جاری کرنے کا جمعہ بازار لگایا ہوا ہے، حسن نواز۔ فوٹو آن لائن

FAISALABAD: وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز کا کہنا ہے کہ نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہمیں جے آئی ٹی میں بلایا جارہا ہے تاہم 100 دفعہ بلائیں گے ہم آئیں گے لیکن جھوٹ جھوٹ رہے گا اور سچ سچ۔

وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسن نواز جے آئی ٹی کے سامنے تیسری مرتبہ پیش ہوئے۔ اس موقع پر جے آئی ٹی نے حسن نواز سے لندن میں ان کے اثاثوں اور کمپنیوں سے متعلق پوچھ گچھ کی۔



جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسن نواز کا کہنا تھا کہ سارے دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دیے ہیں اور یہ دستاویزات پہلے ہی سپریم کورٹ میں بھی جمع کراچکا ہوں، میں نے جے آئی ٹی سے ایک سوال پوچھا ہے کہ میرا کیا قصور ہے کہ جو مجھے بلا کر 5، 5 گھنٹے تفتیش کی جارہی ہے، شریف فیملی کے ہر فرد کو بار بار بلایا جارہا ہے، ہر ایک کو سمن جاری کیے جارہے ہیں جب کہ سمن کا جمعہ بازار لگایا ہو اہے لہذا کم از کم ہمیں الزام بھی بتا دیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں پہلے الزام لگتا ہے اور پھر تحقیقات ہوتی ہیں لیکن یہاں الٹی گنگا بہہ رہی ہے اور اب الزام ڈھونڈا جارہا ہے تاہم کوئی موٹر سائیکل ہی چوری کرنے کا الزام لگادیں۔



اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش

حسن نواز نے کہا کہ ہم سب بتائیں گے، وزیراعظم نے کہا کہ جے آئی ٹی جو مانگتی ہے دے دو، جو پوچھتے ہیں بتائیں گے لیکن ہمارا حق ہے کہ ہمیں ہمارا قصور بھی بتایا جائے، بتایا جائے کہ ہم پر الزام کیا ہے، نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کے لیے ان کے بچوں کو بلایا جارہا ہے تاہم 100 دفعہ بلائیں گے ہم آئیں گے لیکن جھوٹ جھوٹ رہے گا اور سچ سچ۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : حسن اور حسین کے بعد مریم نواز بھی طلب

واضح رہے کہ وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز کی جے آئی ٹی کے سامنے یہ تیسری پیشی تھی جب کہ مریم نواز بھی 5 جولائی کو پہلی بار جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گی، اس سے قبل حسن نواز کے بڑے بھائی حسین نواز بھی جے آئی ٹی کے سامنے 5 بار پیش ہوچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں