جے آئی ٹی نے اسٹیٹ بینک سے شریف خاندان کی کمپنیوں کا ریکارڈ مانگ لیا

جے آئی ٹی کی جانب سے شریف خاندان کے بارے میں 19 کمپنیوں کی تمام تر تفصیلات کل تک فراہم کرنے کا کہا گیا ہے

جے آئی ٹی کی جانب سے شریف خاندان کے بارے میں 19 کمپنیوں کی تمام تر تفصیلات کل تک فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اسٹیٹ بینک سے شریف خاندان کی تمام کمپنیوں کا ریکارڈ مانگ لیا جب کہ کمپنیوں کے حوالے سے تفصیلات کل تک فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے شریف خاندان کی تمام کمپنیوں کا ریکارڈ مانگ لیا ہے، جے آئی ٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو خط لکھا گیا ہے جس میں شریف خاندان کے بارے میں 19 کمپنیوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں جب کہ تمام تر تفصیلات کل تک فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیر خزانہ اسحاق ڈار جے آئی ٹی کے سامنے پیش

جے آئی ٹی کی جانب سے لکھے گئے خط میں شریف خاندان کی کمپنیوں کے1980 سے اب تک کے قرضوں، شریف خاندان کی کمپنیوں کے ذمہ واجب الادا قرضوں کی موجودہ پوزیشن کے بارے میں تفصیلات مانگی گئی ہیں، اس کے علاوہ جے آئی ٹی نے اسٹیٹ بینک سے شریف خاندان کے معاف کیے جانے والے قرضوں، ری شیڈول کروائے جانے والے اور سیٹلمنٹ کے بارے میں ریکارڈ سمیت شریف خاندان کے ممبران کے ساتھ ساتھ کمپنیوں کے تمام ڈائریکٹرز کے بارے الیکٹرانک کریڈٹ انفارمیشن بیورو سے متعلق بھی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔


اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہمیں جے آئی ٹی میں بلایا جارہا ہے

جے آئی ٹی کی جانب سے جن کمپنیوں کے بارے ریکارڈ مانگا ہے ان میں اتفاق فاونڈریز لمیٹڈ، رمضان شوگر ملز لمیٹڈ، حسیب وقاص شوگر ملز لمیٹڈ، مہران رمضان ٹیکسٹائل ملز، رمضان بخش ٹیکسٹائل ملز، برادرز شوگر ملز لمیٹڈ، چوہدری شوگر ملز لمیٹڈ، اتفاق شوگر ملز لمیٹڈ، اتفاق برادرز لمیٹد، صندل بار ٹیکسٹائل ملز لمیٹد، خالد سراج ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، حدیبیہ انجینئیرنگ کمپنی لمیٹڈ، برادرز ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، اتفاق ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، برادرز اسٹیل ملز لمیٹڈ، حدیبیہ پیپر ملز لمیٹڈ، الیاس انٹرپرائزز لمیٹڈ اور اتفاق اسپتال ٹرسٹ شامل ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پاناما جے آئی ٹی کی شہبازشریف سے چارگھنٹے پوچھ گچھ

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے جن کمپنیوں بارے میں ریکارڈ مانگا گیا ہے ان میں سے بہت سی کمپنیاں میاں شریف کے بچوں کے نام ہی نہیں ہے جب کہ بعض کمپنیوں میں شریف خاندان کے لوگوں کے شیئرز ہیں اور پوری کمپنی کے مالک نہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جے آئی ٹی شریف خاندان کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے بھی تمام ریکارڈ منگواچکی ہے۔
Load Next Story