آرمی چیف کے ہمراہ امریکی سینیٹرز کا جنوبی وزیرستان کا دورہ

وفد کو پاکستان افغان سرحد پر سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی

امریکی سینیٹرز نے پاک افغان سرحد پر منظم سیکیورٹی ہم آہنگی اور تعاون کے میکنزم کے قیام کی اہمیت پر زور دیا— فوٹو: آئی ایس پی آر

امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے وفد نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ جنوبی وزیرستان ایجنسی کا دورہ کیا جہاں انہیں پاک افغان سرحدی صورتحال اور پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر جان مکین کی سربراہی میں امریکی وفد نے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی تھی اور آج انہیں پاک فوج کی جانب سے جنوبی وزیرستان کا دورہ کرایا گیا۔ وفد کو پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال، پاکستان کی جانب سے سرحد پر امن برقرار رکھنے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات یعنی باڑ کی تنصیب اور سرحدی نگرانی میں اضافے کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔




 

پاک فوج کے مطابق امریکی وفد کو جنوبی وزیرستان کی سماجی و معاشی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ امریکی وفد کو جنوبی وزیرستان کا دورہ کرانے کا مقصد اسے سرحدی علاقے میں تعمیر ہونے والے نئے قلعوں، چیک پوسٹس، اسکولز، کالجز، اسپتال، فراہمی آب کی اسکیمز، سڑکوں، مواصلاتی انفرااسٹرکچر اور دیگر ترقیاتی کاموں سے متعلق آگاہ کرنا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد نے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد زمینی حقائق کو خود دیکھا اور علاقے میں دوبارہ قیام امن کے لیے پاک فوج اور مقامی قبائل کی قربانیوں کا بھی اعتراف کیا۔ امریکی سینیٹرز نے پاک افغان سرحد پر منظم سیکیورٹی ہم آہنگی اور تعاون کے میکنزم کے قیام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ بعد ازاں امریکی وفد کو لائن آف کنٹرول کا بھی دورہ کرنا تھا تاہم خراب موسم کی وجہ سے وہ ایل او سی تک نہ جاسکے۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان کا دورہ کرنے اور فاٹا کی سماجی و معاشی ترقی کو سپورٹ کرنے پر امریکی سینیٹرز کا شکریہ بھی ادا کیا۔ قبل ازیں وانا پہنچنے پر امریکی وفد کا استقبال کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل نذیر احمد بٹ نے کیا۔
Load Next Story