بھارت کے ساتھ جاری محاذ آرائی بھرپورجنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے چینی ماہرین
چین اوربھارت کےدرمیان سرحدی تنازع کو 3 ہفتے سے زیادہ ہوچکے ہیں اور دونوں ممالک نے ہزاروں فوجی سرحد پرتعینات کردیے ہیں
چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ہر قیمت پر اپنی سرحدی عملداری کا دفاع کرے گا جب کہ ماہرین نے دونوں ممالک میں جنگ کا خطرہ ظاہر کردیا۔
چینی وزارت خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ اپنی سرحدی عملداری کی حفاظت کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے بڑھک مارتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 2017 ہے 1962 نہیں جب چین کے ہاتھوں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس بیان پر ردعمل میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع نے بالکل ٹھیک کہا کہ یہ 2017 ہے اور جس طرح بھارت 1962 کے مقابلے میں بہت مختلف ہے، اسی طرح چین بھی 65 سال پہلے کے مقابلے میں آج بہت زیادہ مختلف ہے۔ انہوں نے بھارت پر سرحدی حد بندی کے معاہدے کا احترام کرنے اور چینی علاقے سے فوج واپس بلانے پر زور دیا۔
ادھر چینی ماہرین نے خبردار کیا کہ بھارت کے ساتھ جاری محاذ آرائی بھرپور جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ سکم سیکٹر کے علاقے میں سرحدی حدود کے تنازع پر دونوں ممالک کے افواج آمنے سامنے آچکی ہیں، ایسے میں چینی ماہرین نے خبردار کیا کہ بیجنگ حکومت بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات میں اپنی عمل داری کا ہر قیمت پر دفاع کرے چاہے اس کے لیے جنگ ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔
چین کے سرکاری میڈیا اور تھنک ٹینکس کے مطابق اگر تنازع کو مناسب طور پر حل نہ کیا گیا تو جنگ کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع کو تین ہفتے سے زیادہ ہوچکے ہیں اور دونوں ممالک نے ہزاروں فوجی سرحد پر تعینات کردیے ہیں
چینی وزارت خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر ردعمل میں کہا کہ اپنی سرحدی عملداری کی حفاظت کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے بڑھک مارتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 2017 ہے 1962 نہیں جب چین کے ہاتھوں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اس بیان پر ردعمل میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع نے بالکل ٹھیک کہا کہ یہ 2017 ہے اور جس طرح بھارت 1962 کے مقابلے میں بہت مختلف ہے، اسی طرح چین بھی 65 سال پہلے کے مقابلے میں آج بہت زیادہ مختلف ہے۔ انہوں نے بھارت پر سرحدی حد بندی کے معاہدے کا احترام کرنے اور چینی علاقے سے فوج واپس بلانے پر زور دیا۔
ادھر چینی ماہرین نے خبردار کیا کہ بھارت کے ساتھ جاری محاذ آرائی بھرپور جنگ میں تبدیل ہوسکتی ہے۔ سکم سیکٹر کے علاقے میں سرحدی حدود کے تنازع پر دونوں ممالک کے افواج آمنے سامنے آچکی ہیں، ایسے میں چینی ماہرین نے خبردار کیا کہ بیجنگ حکومت بھارت کے ساتھ سرحدی تنازعات میں اپنی عمل داری کا ہر قیمت پر دفاع کرے چاہے اس کے لیے جنگ ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔
چین کے سرکاری میڈیا اور تھنک ٹینکس کے مطابق اگر تنازع کو مناسب طور پر حل نہ کیا گیا تو جنگ کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان سرحدی تنازع کو تین ہفتے سے زیادہ ہوچکے ہیں اور دونوں ممالک نے ہزاروں فوجی سرحد پر تعینات کردیے ہیں