مالی سال 172016 مہنگائی کی شرح416 فیصد تک پہنچ گئی

گزشتہ ماہ افراط زرکی شرح سال بہ سال 3.19 سے بڑھ کر 3.93 فیصد ہوگئی، بیورو شماریات

خوراک2،کپڑے جوتے4،پانی بجلی گیس ایندھن5فیصدمہنگے،صحت 13.3، تعلیم 11 اور ٹرانسپورٹ پر اخراجات میں4 فیصد کا اضافہ ہوا،رپورٹ ۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ISLAMABAD:
ملک میں صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کی شرح مالی سال 2016-17کے دوران بڑھ کر 4.16 فیصد تک پہنچ گئی جو مالی سال 2015-16کے دوران2.86 فیصد تک محدود تھی جبکہ جون 2017میں افراط زر کی شرح سال بہ سال 3.19 فیصد سے بڑھ کر 3.93 فیصد ہوگئی۔


چیف شماریات آصف باجوہ نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح 4.16 فیصد رہی اور جون 2016 کے مقابلے میں جون 2017 میں مہنگائی کی شرح میں 3.93 اضافہ ہوا، ایک سال میں دالیں، تازہ سبزیوں اور ادویہ کے نرخ بڑھ گئے، مئی کے مقابلے میں گزشتہ ماہ مہنگائی میں 0.41فیصد کمی دیکھی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مئی کے مقابلے میں جون 2017 میں کیلے کی قیمتوں میں 29.29 فیصد ،سیب 9.79 فیصد، ٹماٹر 9.41 فیصد، آلو 8.25 فیصد اور انڈے کے نرخ 4.46 فیصد بڑھ گئے جبکہ آلو بخارے کی قیمت میں 30.95 فیصد، لیموں 17.47فیصد، کریلا 9.80 فیصد ، لہسن 7.77فیصد اور پیاز کی قیمت میں 7.17 فیصد کمی ہوئی۔

انھوں نے بتایاکہ ایک سال میں آلو کی قیمت میں 26.54 فیصد، تازہ پھل 16.43 فیصد،ادویہ 14 فیصد اور تعلیمی اخراجات میں 10.66 فیصداضافہ ہوا، سالانہ بنیادوں پر دال ماش کی قیمت بھی 24.8 فیصدبڑھی۔ پاکستان بیوروشماریات کی گزشتہ روز جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق جون میں خوراک سال بہ سال 2.4 فیصد مہنگی اور ماہانہ بنیادوں پر 1.1 فیصد سستی ہوئی، اشیائے خوراک میں سے جلد تلف ہونے والی خوراک کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر 9 فیصد کااضافہ ہوا تاہم مئی کے مقابلے میں 0.25 فیصد کمی ہوئی، گزشتہ ماہ سالانہ بنیادوں پر کپڑے جوتے 3.77فیصد، پانی بجلی گیس ایندھن وغیرہ 5.10 فیصد مہنگے ہوئے جبکہ صحت پر اخراجات میں 13.31 فیصد، تعلیم 10.98فیصد، ٹرانسپورٹ 3.86 فیصد، ریسٹورنٹ وہوٹلز5.45فیصد اور دیگر اخراجات میں 5.69 فیصد کااضافہ ہوا۔
Load Next Story