کوئی بھی جماعت مسئلہ کشمیر سے پیچھے نہیں ہٹ سکتیمنظور وٹو

بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کی بات تجارتی مقاصد کے نقطہ نظر سے کی جارہی ہے، منظور وٹو

مسئلہ کشمیر کے باوجود بھارت سے ہر دورمیں تجارت ہوتی رہی ہے، منظور وٹو . فوٹو: پی آئی ڈی/فائل

وفاقی وزیر امور کشمیر میاں منظور وٹو نے کہا ہے کہ بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار نہیں دیا گیا ہے بلکہ یہ اصطلاح صرف تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کی گئی ہے۔



اسلام آباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منظور وٹو نے کہا کہ گزشتہ چھ دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کا سامنا ہے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے باوجود کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادی سے محروم رکھا جا رہا ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کی راہ ہموار کرنے کیلئے بھارت کو مجبور کرے۔


منظور وٹونے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی جماعت برسراقتدار آکر مسئلہ کشمیر سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی، حکومت پاکستان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر بھارت کو پسندیدہ ترین ملک قرار دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ موسٹ فیورٹ نیشن کی بات تجارتی مقاصد کے نقطہ نظر سے کی جارہی ہے، بھارت سے مسئلہ کشمیر کے باوجود ہر دورمیں تجارت ہوتی رہی۔


اس موقع پر قائم مقام صدر آذاد کشمیر سردار غلام صادق نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں موجودہ حکومت سے زیادہ کسی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطع پر اجاگر کرنے میں کردار ادا نہیں کیا۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے زیادہ عرصے تک محروم نہیں رکھا جاسکتا۔ بھارت کو عالمی صورتحال میں جلد مذکرات کی میز پر آنا ہوگا۔

Load Next Story