کشمیریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال پلوامہ میں40 مکان تباہ کر دیے
تباہ شدہ مکانات سے 3 نوجوانوں کی جھلسی لاشیں ملیں، ہفتہ قبل کاکا پورہ میں بھی یہی ہتھیار استعمال کیے گئے تھے، ذرائع
KARACHI:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک نئی خوفناک صورت حال پیدا کرتے ہوئے لوگوں کی املاک کو تباہ کرنے اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کیلیے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال شروع کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پلوامہ کے علاقے بہمنو میں بھارتی فوج کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے ذریعے تباہ کیے گئے 4 مکانوں کے ملبے سے 3 کشمیری نوجوانوں جہانگیر کھانڈے ، کفایت احمد اور فیصل احمد کی جھلسی ہوئی لاشیں ملی ہیں، نوجوانوں کی میتیں اس حد تک جھلس گئی تھیںکہ وہ ناقابل شناخت ہو چکی تھیں۔
ادھر ہزاروں لوگوں نے شہید نوجوانوں کے آبائی علاقوں میں ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی، بھارتی فوجیوں نے ایسی ہی ایک کارروائی میں ایک ہفتہ قبل پامپور کے علاقے کاکا پورہ میں بھی3 نوجوانوں کو شہید اور ایک مکان کو تباہ کر دیا تھا، واقعے کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں زبردست مظاہرے کیے گئے، خواتین اور بچوں سمیت مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیے۔
دوسری جانب پلوامہ ، شوپیاں، اسلام آباد ، کولگام ، بانڈی پورہ اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی پولیس نے گولیوں ، پیلٹ گن اور پاوا شیلوں سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے، سرینگر میں متنازع گڈز اینڈ سروسز ٹیکس بل پر بحث کے دوران نام نہاد اسمبلی کے باہر تاجر تنظیموں کے دھرنے کے شرکا پر پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، کئی تاجر لیڈروں اور کارکنوں کو پولیس نے گرفتار بھی کر لیا۔
میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ انتظامیہ عوام ، حریت رہنماؤں اور کارکنوں، انسانی حقوق کے گروپوں، دانشوروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور تاجروں کو عوامی تحریک کے ساتھ وابستگی پر انھیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے۔
شکاگو میں ورلڈ کشمیر آویئرنس فورم کے صدر ڈاکٹر غلام نبی میر نے اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکا کے 55ویں سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے انکار کر کے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اپنی بین الاقوامی ذمے داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنائی نے چیف جسٹس صادق امولی لاری جانی سمیت ایران کی عدلیہ کے اعلیٰ اراکین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عدلیہ پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر جیسے مسائل کی قانونی طور پر پیروی کرے اور اس سلسلے میں سرکاری موقف اختیار کرے، یہ گزشتہ 10 روز میں دوسرا موقع ہے کہ جب آیت اللہ خامنائی نے کشمیر کے مظلوم عوام کا ذکر کیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ایک نئی خوفناک صورت حال پیدا کرتے ہوئے لوگوں کی املاک کو تباہ کرنے اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کرنے کیلیے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال شروع کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پلوامہ کے علاقے بہمنو میں بھارتی فوج کی طرف سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے ذریعے تباہ کیے گئے 4 مکانوں کے ملبے سے 3 کشمیری نوجوانوں جہانگیر کھانڈے ، کفایت احمد اور فیصل احمد کی جھلسی ہوئی لاشیں ملی ہیں، نوجوانوں کی میتیں اس حد تک جھلس گئی تھیںکہ وہ ناقابل شناخت ہو چکی تھیں۔
ادھر ہزاروں لوگوں نے شہید نوجوانوں کے آبائی علاقوں میں ان کی نماز جنازہ میں شرکت کی، بھارتی فوجیوں نے ایسی ہی ایک کارروائی میں ایک ہفتہ قبل پامپور کے علاقے کاکا پورہ میں بھی3 نوجوانوں کو شہید اور ایک مکان کو تباہ کر دیا تھا، واقعے کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں زبردست مظاہرے کیے گئے، خواتین اور بچوں سمیت مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیے۔
دوسری جانب پلوامہ ، شوپیاں، اسلام آباد ، کولگام ، بانڈی پورہ اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھارتی پولیس نے گولیوں ، پیلٹ گن اور پاوا شیلوں سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس سے درجنوں افراد زخمی ہو گئے، سرینگر میں متنازع گڈز اینڈ سروسز ٹیکس بل پر بحث کے دوران نام نہاد اسمبلی کے باہر تاجر تنظیموں کے دھرنے کے شرکا پر پولیس نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا، کئی تاجر لیڈروں اور کارکنوں کو پولیس نے گرفتار بھی کر لیا۔
میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ انتظامیہ عوام ، حریت رہنماؤں اور کارکنوں، انسانی حقوق کے گروپوں، دانشوروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور تاجروں کو عوامی تحریک کے ساتھ وابستگی پر انھیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے۔
شکاگو میں ورلڈ کشمیر آویئرنس فورم کے صدر ڈاکٹر غلام نبی میر نے اسلامک سوسائٹی آف نارتھ امریکا کے 55ویں سالانہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے انکار کر کے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اپنی بین الاقوامی ذمے داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنائی نے چیف جسٹس صادق امولی لاری جانی سمیت ایران کی عدلیہ کے اعلیٰ اراکین کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عدلیہ پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر جیسے مسائل کی قانونی طور پر پیروی کرے اور اس سلسلے میں سرکاری موقف اختیار کرے، یہ گزشتہ 10 روز میں دوسرا موقع ہے کہ جب آیت اللہ خامنائی نے کشمیر کے مظلوم عوام کا ذکر کیا ہے۔