مون سون سے ملک بھر میں سیلاب سے تباہی کا خدشہ
پنجاب 2، بلوچستان 3، پختونخوا 4، سندھ کے 8 اضلاع میںانتہائی بلند سیلاب کا امکان
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مون سون کے دوران ملک بھر کے 154 اضلاع میں سیلاب آنے اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
دستاویز کے مطابق پنجاب کے 2 اضلاع ڈی جی خان، راجن پور میں انتہائی بلند، 4 اضلاع لیہ، میانوالی، مظفر گڑھ، رحیم یار خان میں بلند، 9 اضلاع میں درمیانے، 2 میں نچلے اور 19 میں انتہائی نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے۔
بلوچستان کے 3 اضلاع جعفرآباد، صحبت پور، نصیرآباد میں انتہائی بلند، 3 اضلاع جھل مگسی، خاران اور واشک میں بلند، 7 اضلاع میں درمیانے، 12 میں نچلے اور 7 میں انتہائی نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے، پختونخوا کے 4 اضلاع چارسدہ، ڈی آئی خان، پشاور، شانگلہ میں انتہائی بلند، 6 اضلاع اپر کوہستان، لوئر کوہستان، نوشہرہ، سوات، ٹانک، اپر دیر میں بلند، 9 اضلاع میں درمیانے، 2 میں نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے جبکہ سندھ کے 8 اضلاع دادو، گھوٹکی، جامشورو، خیرپور، لاڑکانہ، قمبرشہدادکوٹ، سجاول، ٹھٹھہ میں انتہائی بلند، 5 اضلاع جیکب آباد، کشمور، شکارپور، ٹندو محمد خان میں بلند، 7 اضلاع میں درمیانے، 4 میں نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے، دوسری جانب فاٹا کے 5 اضلاع میں کم اور 8 میں نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے۔
ادھر گلگت بلتستان کے 9 اضلاع دیامیر، گانچھے، غذر، گلگت، ہنزہ، اسکردو، نگر، کھرمنگ اور شگر میں بلند جبکہ استور میں درمیانے درجے کا سیلاب آئے گا، آزاد کشمیر کے ضلع نیلم ویلی میں انتہائی بلند، 4 اضلاع باغ، ہٹیاں، حویلی، مظفر آباد میں بلند، 1 ضلع میں درمیانے، 3 میں کم اور 1 میں انتہائی کم درجے کے سیلاب آئیں گے۔
دریں اثنا این ڈی ایم اے نے اگلے ہفتے شروع ہونے والے مون سون کی ممکنہ بارشوں سے متعلق الرٹس جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ اگلے ہفتے شروع ہونے والے ممکنہ بارش کے سلسلے سے قبل بروقت تمام اقدامات مکمل کیے جائیں۔
واضح رہے کہ این ڈی ایم اے کا نیشنل ایمرجنسی رسپانس سینٹر یکم جولائی سے فعال اور 24گھنٹے کام کر رہا ہے جو تمام صورت حال کی ہمہ وقت نگرانی کے ساتھ ساتھ تمام ممکنہ مدد بھی فراہم کر رہا ہے۔
دستاویز کے مطابق پنجاب کے 2 اضلاع ڈی جی خان، راجن پور میں انتہائی بلند، 4 اضلاع لیہ، میانوالی، مظفر گڑھ، رحیم یار خان میں بلند، 9 اضلاع میں درمیانے، 2 میں نچلے اور 19 میں انتہائی نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے۔
بلوچستان کے 3 اضلاع جعفرآباد، صحبت پور، نصیرآباد میں انتہائی بلند، 3 اضلاع جھل مگسی، خاران اور واشک میں بلند، 7 اضلاع میں درمیانے، 12 میں نچلے اور 7 میں انتہائی نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے، پختونخوا کے 4 اضلاع چارسدہ، ڈی آئی خان، پشاور، شانگلہ میں انتہائی بلند، 6 اضلاع اپر کوہستان، لوئر کوہستان، نوشہرہ، سوات، ٹانک، اپر دیر میں بلند، 9 اضلاع میں درمیانے، 2 میں نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے جبکہ سندھ کے 8 اضلاع دادو، گھوٹکی، جامشورو، خیرپور، لاڑکانہ، قمبرشہدادکوٹ، سجاول، ٹھٹھہ میں انتہائی بلند، 5 اضلاع جیکب آباد، کشمور، شکارپور، ٹندو محمد خان میں بلند، 7 اضلاع میں درمیانے، 4 میں نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے، دوسری جانب فاٹا کے 5 اضلاع میں کم اور 8 میں نچلے درجے کے سیلاب آئیں گے۔
ادھر گلگت بلتستان کے 9 اضلاع دیامیر، گانچھے، غذر، گلگت، ہنزہ، اسکردو، نگر، کھرمنگ اور شگر میں بلند جبکہ استور میں درمیانے درجے کا سیلاب آئے گا، آزاد کشمیر کے ضلع نیلم ویلی میں انتہائی بلند، 4 اضلاع باغ، ہٹیاں، حویلی، مظفر آباد میں بلند، 1 ضلع میں درمیانے، 3 میں کم اور 1 میں انتہائی کم درجے کے سیلاب آئیں گے۔
دریں اثنا این ڈی ایم اے نے اگلے ہفتے شروع ہونے والے مون سون کی ممکنہ بارشوں سے متعلق الرٹس جاری کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ اگلے ہفتے شروع ہونے والے ممکنہ بارش کے سلسلے سے قبل بروقت تمام اقدامات مکمل کیے جائیں۔
واضح رہے کہ این ڈی ایم اے کا نیشنل ایمرجنسی رسپانس سینٹر یکم جولائی سے فعال اور 24گھنٹے کام کر رہا ہے جو تمام صورت حال کی ہمہ وقت نگرانی کے ساتھ ساتھ تمام ممکنہ مدد بھی فراہم کر رہا ہے۔