ملک کا چھٹا بڑا شہراعلیٰ تعلیم کی سہولت سے محروم
جنرل یونیورسٹی نہ ہونے کے باعث مزدوروں کے بچے تعلیم حاصل نہیں کرپاتے،رانا محمود
نیشنل لیبر فیڈریشن کے مرکزی جنرل سیکریٹری رانا محمود علی خان نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں پبلک یونیورسٹی اور پروفیشنل کالجز کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مزدوروں کے بچے اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹی کھلنے کے منتظر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکز تبلیغ اسلام شاہ مکی روڈ پر جماعت اسلامی کے زیر اہتمام حیدرآباد میں جنرل یونیورسٹی اور پروفیشنل کالجز کے قیام کے حوالے سے منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رانا محمود علی خان نے کہا کہ تعلیم کو بنیاد بنائے بغیر قوموں کا وجود ممکن نہیں، لوگوں کوقوم بنانے کے لیے تعلیم ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ملک کا چھٹا بڑا شہر حیدرآباد اعلیٰ تعلیم جیسی سہولت سے مسلسل محروم ہے، اعلیٰ تعلیم سے محرومی کااحساس مزدوروں کے بچوں میں زیادہ ہے، جن کے لیے حیدرآبادسے باہراعلیٰ تعلیم حاصل کرنا نا ممکن ہے۔
انھوں نے کہاکہ پورے ملک اور سندھ بھرمیں یونیورسٹی اور پروفیشنل کالجز قائم ہورہے ہیں کسی کو ایجوکیشن سٹی کا درجہ دیا جا رہا ہے تو کہیں صوفی یونیورسٹی بن رہی ہے مگر حیدرآباد سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، جو یونیورسٹی اورکالج یہاں کے لیے قائم کیے گئے تھے انھیں یہاں سے باہر شفٹ کردیا گیا اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پابندی لگادی گئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی یونیورسٹی بنائو مہم خوش آئند ہے، اسے لسانیت یاسیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔
مزدوروں کے بچے اعلیٰ تعلیم کے لیے یونیورسٹی کھلنے کے منتظر ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرکز تبلیغ اسلام شاہ مکی روڈ پر جماعت اسلامی کے زیر اہتمام حیدرآباد میں جنرل یونیورسٹی اور پروفیشنل کالجز کے قیام کے حوالے سے منعقدہ مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ رانا محمود علی خان نے کہا کہ تعلیم کو بنیاد بنائے بغیر قوموں کا وجود ممکن نہیں، لوگوں کوقوم بنانے کے لیے تعلیم ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ ملک کا چھٹا بڑا شہر حیدرآباد اعلیٰ تعلیم جیسی سہولت سے مسلسل محروم ہے، اعلیٰ تعلیم سے محرومی کااحساس مزدوروں کے بچوں میں زیادہ ہے، جن کے لیے حیدرآبادسے باہراعلیٰ تعلیم حاصل کرنا نا ممکن ہے۔
انھوں نے کہاکہ پورے ملک اور سندھ بھرمیں یونیورسٹی اور پروفیشنل کالجز قائم ہورہے ہیں کسی کو ایجوکیشن سٹی کا درجہ دیا جا رہا ہے تو کہیں صوفی یونیورسٹی بن رہی ہے مگر حیدرآباد سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے، جو یونیورسٹی اورکالج یہاں کے لیے قائم کیے گئے تھے انھیں یہاں سے باہر شفٹ کردیا گیا اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پابندی لگادی گئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی یونیورسٹی بنائو مہم خوش آئند ہے، اسے لسانیت یاسیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔