عمران اسپتال کے اربوں روپے کاروبار میں ہارگئےخواجہ آصف

ڈبل شاہ کا کاروبار عمران خان سے شفاف ہے، مشاہد اللہ اور پرویز رشیدکے ہمراہ پریس کانفرنس


News Agencies August 02, 2012
اسلام آباد:خواجہ آصف میڈیا سے بات کررہے ہیں جس میں انھوں نے عمران خان پر الزامات عائد کیے۔ فوٹو ایکسپریس

مسلم لیگ (ن)کے رہنما خواجہ آصف نے الزام لگایا ہے کہ شوکت خانم اسپتال کودی گئی زکوٰۃ کی رقم بیرون ملک منتقل کی گئی، فطرانے کے پیسے سٹے میں استعمال کیے گئے، عمران خان رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں غریبوں کاپیسہ ہارگئے، عمران خان کی رقم کی بیرون ملک منتقلی میں شفافیت کم ہے، دستاویزی ثبوت کے ذریعے بات کررہے ہیں، ڈبل شاہ کا کاروبار بھی عمران خان کے کاروبار سے زیادہ شفاف تھا۔ پنجاب ہائوس اسلام آباد میں مشاہداللہ خان اور پرویز رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ شوکت خانم اسپتال کی آڑمیںکون سا کاروبار چلایا جارہاہے اورکیا اس کے فوائدکینسرکے مریضوں کو واقعی پہنچ رہے ہیں۔

شوکت خانم میموریل اسپتال کی ویب سائٹ کے مطابق اسپتال ایک ٹرسٹ ہے جس کی آمدن کے چندہ، صدقات، ذکوٰۃ اورخیرا ت کینسرکے مریضوں کی کفالت تین ذرائع ہیں مگر اسپتال کی سالانہ آڈٹ رپورٹ برائے مالی امور 2009 اور2010 کا جائزہ لینے سے معلوم ہوتا ہے کہ اسپتال میں مریضوں کا مفت علاج کرنے کے نام پر ہر سال چندہ، زکوٰۃ، خیرات وغیرہ کی مد میں ہونے والی آمدن کو رئیل اسٹیٹ کاروبار میں لگا دیا جاتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 2009 اور 2010 کی رپورٹس کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ عمران خان یہ رقم سمندر پار واقع 2 مختلف بے نام کمپنیوںکے سپرد اُن میں سرمایہ کاری کی غرض سے نامعلوم ذریعے سے منتقل کرتے آ رہے ہیں۔

انہی رپورٹس سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ کمپنیاں فائدے کی بجائے نقصان میں جارہی ہیں اور حد یہ ہے کہ اِن کمپنیوں کے مالکان ایک طرف کینسر ہسپتال کے بورڈآف ٹرسٹ کے ممبر ہیں اور دوسری طرف وہی ارکان ان کمپنیوں کے سربراہ بھی ہیں۔ خواجہ آصف نے کہاکہ اب تک عمران خان نے زکوۃ، فطرانے، صدقات اور چندے کے 21 کروڑ روپے جوکینسرکے مریضوں کے نام پر پاکستانیوں کی حق حلال کی کمائی سے جمع کئے گئے تھے اپنے قریبی ساتھی امتیاز ایچ حیدری کی جیب میں ڈال دیا۔

انہوںنے کہا کہ امتیازایچ حیدری نے یہ رقم ایک بے نامی کمپنی سنی بار انٹرنیشنل لمیٹڈکے حوالے کردی جوکہ برطانیہ کے گمنام جزیروں پر واقع ہے، اس بے نامی کمپنی نے 21کروڑ کے عوض شوگرلینڈ لمیٹڈ سے ایک جائیداد خریدی جس کی مالیت خود شوکت خانم کی مالیاتی رپورٹ کے مطابق9 کروڑروپے ہیں ۔ لیگی رہنمائوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اِنہی رپورٹس سے یہ بھی انکشاف سامنے آیا کہ 4 دیگر بین الاقوامی اداروں کے سپرد بھی4.5 ملین امریکی ڈالر اِسی غرض سے کئے گئے۔

انہوںنے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ حقیقت نہیں کہ اسلام اور اسلامی قانون کی رو سے زکواۃ، صدقے اور خیرات کی رقم صرف اور صرف اُسی مقصد کیلئے ہی خرچ کی جاسکتی ہے جس مقصد کیلئے عوام یہ رقم کسی کے حوالے کریں ؟ کیا یہ ضروری نہیں کہ جس نیک اور شرعی مقصد کیلئے عوام سے یہ پیسہ لیاگیا اُس مقصد سے ہٹ کر اُسے استعمال نہیں کیاجاسکتا؟ کیا زکواۃ، صدقات اور خیرات کی رقم شریعت کے طے کردہ مصارف سے ہٹ کر کسی کی ذاتی صوابدید پر خرچ کی جاسکتی ہے؟

کیا زکواۃ، صدقات اور خیرات کی رقم جوکہ عوام نے اب تک اربوں روپے کی صورت میں عمران خان کے سپرد محض کینسر کے مریضوں کا علاج کرنے کیلئے کی ہے، عمران خان کے پاس امانت نہیں ؟ کیا عمران خان اِس امانت کو اُس کے اصل حقدار وں پر خرچ کرنے کی بجائے اِس سے کاروبار کرنے کی مجاز ہو سکتے ہیں؟ کیا امانت سپرد کرنے والے کی مرضی کے خلاف اِس رقم کو کاروباری مقاصد کیلئے استعمال کرکے عمران خان بددیانتی اور خیانت کے مرتکب نہیں ہوئے؟

خواجہ آصف نے کہا کہ اگر عمران خان نے پاکستان کی غریب عوام سے زکواۃ جیسے مذہبی فریضے کی ادائیگی اور ثواب کمانے کی غرض سے زکواۃ ، صدقات اور چندے کی مد میںرقم حاصل کرکے اُسے بنا رقم دینے والوں کی اجازت سے کسی خفیہ یا ایسے کاروبار میں لگایا جس میں نفع سے زیادہ نقصان کا احتمال غالب تھا تو اِس سے بڑی بددیانتی، خیانت اور عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کی اور کیا مثال ہوسکتی ہے؟ خواجہ آصف نے کہا کہ قوم عمران خان سے سوال کرتی ہے کہ کیا یہ وہ شفافیت ہے جس کے ببانگِ دہل دعوے کرتے آپ کی زبان نہیں تھکتی ؟

اگر آپ نے عوام کی امانتوں کو ہی اپنے دوستوں کے کاروبار میں عوام کو اعتماد میں لئے بغیر سرمایہ کی غرض سے بے نامی کمپنیوں کے سپرد کردیا تو آپ کس منہ سے صبح و شام اپنے سیاسی مخالفین کی کردار کشی کرتے نظر آتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ آپ نے غریب عوام کے خون پسینے کی کمائی اپنے اور دوستوں کے ذاتی اورکاروباری مفادات کی نہ صرف نذرکی بلکہ اتنی خطیر رقوم پاکستان سے بیرون ملک منتقل کی جبکہ آپ کا ہر پاکستانی سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ بیرون ملک سے تمام ترسرمایہ پاکستان منتقل کیاجائے، کیا آپ کے پاس اِس تضاد بیانی اور دوعملی کو منافقت اور اپنی دورنگی سے تعبیرکرنے کے علاوہ کوئی اور مناسب لفظ موجود ہے؟۔

خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان 2010ء کے دوران شوکت خانم ٹرسٹ کے نام پر غریبوں کیلئے اکٹھے کئے جانے والے فنڈز کوسٹے کے ذریعے ہارنے کے متعلق قوم کو کیوں نہیں بتا رہے ہیں؟۔ انہوںنے کہا کہ سوال یہ ہے کہ 12کروڑ روپے کِس کی جیب میںگئے اور کس ذریعے سے بیرون ملک منتقل کئے گئے؟، عمران خان کِس کی اجازت سے یہ پیسہ پاکستان سے باہر لے گئے؟، عمران خان کوکِس نے یہ اجازت دی کہ وہ ذکواۃ، فطرانہ، صدقات اور چندے کی رقم سے سٹے بازی، پراپرٹی کا کاروبار کریں؟، کیا عمران خان 12کروڑ کی رقم کینسر کے مریضوں کو واپس کریں گے؟ کیا عمران خان قوم سے اس بددیانتی اور دھوکا دہی پر معافی مانگیں گے؟۔ آئی این پی کے مطابق خواجہ آصف نے عمران خان کو اس حوالے سے ٹی وی پر مناظرہ کرنے کا چیلنج بھی کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں