امریکا سے تعلقات بہتر نہیںہوشمندی سے کام لینا ہوگاالطاف حسین

حکومت اورعدلیہ کی محاذآرائی ملک کیلیے نقصان دہ ہے،لندن میں اجلاس سے خطاب

حکومت اورعدلیہ کی محاذآرائی ملک کیلیے نقصان دہ ہے،لندن میں اجلاس سے خطاب. فوٹو ایکسپریس

ISLAMABAD:
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ گول میزکانفرنس کی تجویزملک کودرپیش خطرات کے پیش نظرتمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے اور قومی مسائل کے حل کیلیے تھی کیونکہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ملکی سلامتی اوراستحکام ہے اورمیری نظرمیں پاکستان آج بھی خطرات میں گھراہواہے۔

ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں ایک اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے کہی۔اس موقع پرانٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے انچارج مصطفیٰ عزیزآبادی، جوائنٹ انچارجز محمداشفاق،قاسم علی رضااور سیکریٹریٹ کے دیگرارکان بھی موجودتھے۔الطاف حسین نے کہاکہ میں نے گزشتہ دنوں پاکستان کولاحق اندرونی وبیرونی خطرات کے بارے میں اپنے جن خدشات کااظہارکیاتھاان سے حکومت اوراپوزیشن کے سیاسی رہنما، دانشور،تجزیہ نگاراوراینکرپرسنز اختلاف کرسکتے ہیں لیکن میرے ان خدشات کویکسرمسترد کرنے کے بجائے ان پرغور اورتحقیق کی جاسکتی ہے۔

اس سے انکارنہیںکیاجاسکتاکہ پاکستان اورامریکاکے تعلقات ان دنوں بہترنہیں،دونوں ممالک کے درمیان باہمی اعتماد کافقدان بہت بڑھ گیاہے ،دونوں ایک دوسرے کواس کاالزام دے رہے ہیں۔الطاف حسین نے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ظہیر الاسلام کے دورہ امریکاکی کامیابی کیلیے نیک خواہشات کااظہارکیااوردعاکی کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئے کیونکہ اسی میں دونوں ممالک کی بھلائی ہے۔الطاف حسین نے کہاکہ موجودہ حالات میں ہمیں جذبات کے بجائے عقل اورہوشمندی سے کام لیناچاہیے اوریہ نہیں بھولناچاہیے کہ ہم نہ سپرپاورہیں،نہ ایٹمی طاقت کی بنیاد پرکسی کوخوفزدہ کرسکتے ہیں کیونکہ روس سے زیادہ ایٹمی ہتھیارکسی کے پاس نہیں تھے۔


ایم کیوایم نے ہمیشہ ڈرون حملوں کی مخالفت کی ہے،بعض جماعتوں نے ڈرن حملوں کے خلاف دھرنے دیے لیکن اس کے باوجودڈرون حملے نہ رک سکے۔الطاف حسین نے کہاکہ ملک کے داخلی حالات انتہائی افسوسناک اورمایوس کن ہیں،لوڈشیڈنگ ، بیروزگاری ،مہنگائی،دہشت گردی،فرقہ وارانہ کشیدگی عروج پرہے،جمہوری نظام کے بارے میں غیریقینی کی فضاہے، عدلیہ اورحکومت کے درمیان محاذآرائی کی موجودہ فضا پر ملک اوربیرون ملک ہمارامذاق اڑرہاہے اوراب سینئرقانون دان بھی عدلیہ کے بارے میں کھل کراپنے تحفظات کا اظہار کررہے ہیں لہٰذا حکومت اورعدلیہ کو اس پر سوچناہوگاکہ اداروں کے درمیان محاذآرائی اورتصادم سے کسی اورکانہیں ملک کانقصان ہوگا۔

الطاف حسین نے تمام سیاسی جماعتوں ، علما،وکلا،دانشوروں،تجزیہ نگاروں اوراینکرپرنسزکودعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگرآپ واقعی ملک کی بھلائی چاہتے ہیں توآئیں مل کربیٹھیں،اتفاق رائے وہم آہنگی قائم کریں اور سیاسی مخالفت اورپسندناپسندکے بجائے حقیقت پسندانہ طرزفکر اپنائیں ،میں پاکستان کومحفوظ اورخوشحال دیکھناچاہتاہوں ۔ الطاف حسین نے پاکستان خصوصاًکراچی میں بھتہ مافیاکی جانب سے تاجروں،دکانداروں اورعام شہریوں سے بھتہ کی وصولی،اغوا برائے تاوان کی وارداتوں،دستی بموں سے حملوں اورفائرنگ کے واقعات پرایک بارپھراپنی گہری تشویش کااظہارکیااورکہاکہ اس صورتحال کی وجہ سے تاجر،دکاندار بہت پریشان ہیں۔

کاروبارتباہ ہو رہاہے اورشہرسے سرمایہ منتقل ہورہاہے،اگروفاقی وصوبائی حکومت اورقانون نافذکرنے والے اداروں نے مل کر اس صورتحال پرقابونہ پایااورجرائم پیشہ عناصرکیخلاف کارروائی نہ کی تومیں قوم کواس حوالے سے حقائق سے آگاہ کرنے پرمجبورہوںگا،بچہ بچہ جانتاہے کہ بغیرسپورٹ کے بھتہ خوری،پرچی،اغوابرائے تاوان کی وارداتیں نہیں ہوسکتیں،اللہ تعالیٰ رمضان المبارک میں پاکستان پراپنارحم وکرم نازل فرمائے اورعوام کی مشکلات کو دورفرمائے ۔

Recommended Stories

Load Next Story