موسلا دھار بارش سے سبزی اورفروٹ منڈی تالاب بن گئی

سہراب گوٹھ سےمنڈی آنیوالی ٹوٹ پھوٹ کاشکار،سڑک پرجرائم بڑھ گئے،ترقیاتی منصوبوں جلدمکمل کیاجائے،تاجر رہنمائوں کا مطالبہ


Business Reporter February 05, 2013
(فوٹو : شاہد علی / ایکسپریس)

KARACHI: کراچی میں پیر کو موسم سرما کی پہلی ہلکی بارش میں ہی سپرہائی وے کی سبزی وفروٹ منڈی جل تھل ہوگئی۔

سڑے پھلوں اور سبزیوں سے منڈی میں بدبو اورتعفن پھیل گیا ،گندگی اورکچرے کے ڈھیر لگ گئے ، معمولی نوعیت کی بارش کے بعد سبزی منڈی میں حفظان صحت کے تمام اصولوں کی دھجیاں بکھرگئی ہیں، سبزیاں اور پھل گلنے سڑنے لگے، فلاح انجمن ہول سیل فروٹ اینڈ ویجیٹیبل مارکیٹ کے چیئرمین میاں محمد یونس، الحاج غلام رسول لاشاری ،صدرشیخ شاہ جہان، نائب صدر حاجی علیم الدین ، جنرل سیکریٹری عبدالرئوف تنولی، سیدنورعلی ودیگر نمائندوں نے کہا ہے کہ متعلقہ ذمے دار اداروںکی عدم دلچسپی کے خلاف منڈی کے بیوپاری سراپا احتجاج ہیں۔

پیرکوصرف معمولی نوعیت کی بارش کے بعدمنڈی سے متصل سروس روڈ کھنڈر بن گئی، گرین بیلٹ کچرا بیلٹ بن چکی ہے، سہراب گوٹھ سے سبزی منڈی تک برسہا برس سے خستہ حال سروس روڈ پر بڑے بڑے گڑھے بن گئے،منڈی کے بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ سہراب گوٹھ سے منڈی آنے والی سڑک ٹوٹ پھوٹ کے باعث جرائم پیشہ عناصر کی وارداتوں میں آسانیاں پیدا کررہی ہے ، منڈی میں پہلے جمع شدہ جگہ جگہ غلاظت کے ڈھیر بارش کے بعد تعفن کا باعث بن گئے ہیں، مرکزی گیٹ کے باہر اور اندرگندگی ہی کی وجہ سے خریداروں کی ایک بڑی تعداد نے منڈی کا رخ ترک کردیا ، بارشوں کے باعث متعدد بڑے بیوپاری بھی منڈی نہ پہنچ سکے۔

جس کی وجہ سے منڈی پہنچنے والی سبزی اور تازہ فروٹ کی فروخت کا حجم بھی انتہائی کم رہا ،زمینداروں نے عام ایام کی نسبت 40 فیصد کم قیمتوں پر تھوک و خوردہ بیوپاریوں کو اپنا مال فروخت کیا، فلاح انجمن کے رہنمائوںکا کہنا ہے کہ منڈی میں پہلے ہی بیت الخلا کی کمی ہے اور جو بیت الخلا قائم ہیں وہ انتہائی خستہ حال ہیں، منڈی کے بیوپاریوں نے حکومت اور ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی سے مطالبہ کیا کہ وہ منڈی کی بیرونی و داخلی حالت کا زمینی حقائق کے مطابق جائزہ لیتے ہوئے زیرالتوا ترقیاتی منصوبوں اور خستہ حالی کو ختم کرانے میں دلچسپی کا مظاہرہ کریں ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |