ٹیکس چوری روکنے کے لیے ایف بی آر میں صارف دوست خود کار نظام کی تجویز

آٹومیشن سے ٹیکس دہندگان کے ساتھ فزیکل رابطے کم،شفافیت کے ساتھ ایف بی آر کی ورکنگ میں بھی اعتماد بڑھے گا،نیب کمیٹی


Irshad Ansari July 06, 2017
آٹومیشن سے ٹیکس دہندگان کے ساتھ فزیکل رابطے کم،شفافیت کے ساتھ ایف بی آر کی ورکنگ میں بھی اعتماد بڑھے گا،نیب کمیٹی ۔ فوٹو : فائل

لاہور: قومی احتساب بیوروکی خصوصی کمیٹی برائے انسداد ٹیکس چوری نے ٹیکس چوری اور فراڈ کی روک تھام کے لیے ایف بی آر میں صارف دوست خودکار نظام متعارف کرانے کی تجویز دے دی ہے۔

اس ضمن میں ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق قومی احتساب بیورو کی جانب سے ٹیکس چوری اور ٹیکس فراڈ کی روک تھام کے لیے پیشگی اقدامات تجویز کرنے کے لیے قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے ڈپٹی چیئرمین نیب ریئر ایڈمرل (ر)سعید احمد سرگانہ کی زیر صدارت حالیہ اجلاس میں دی جانے والی تجاویز میں بتایا گیاکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نظام میںشفافیت لانے کے لیے صارف دوست خودکار نظام متعارف بے حد ضروری ہے، اس نظام سے ایف بی آر کے نظام میں شفافیت کے ساتھ ایف بی آر کی ورکنگ میں بھی اعتماد بڑھے گا۔

اس صارف دوست خود کار نظام سے ٹیکس چوری اور ٹیکس فراڈ میں بھی خاطر خواہ کمی ہوگی جبکہ باقاعدگی کے ساتھ ٹیکس جمع کرانے والے ایماندارٹیکس دہندگان کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا اور نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں گے جس سے ٹیکس نیٹ کو بھی وسعت ملے گی۔ دستاویز کے مطابق ایف بی آر میں صارف دوست خودکار نظام متعارف کرانے سے ٹیکس اتھارٹیز اور ٹیکس دہندگان کے درمیان پرسنل و بالمشافہ رابطہ بھی کم ہوجائے گا۔ اس بارے میں جب ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں پہلے سے ہی آٹومیشن ہے البتہ بہتری کی گنجائش رہتی ہے اور اس سسٹم میں مزید بہتری لائی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں