عبدالمجید خان اچکزئی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

پولیس کی جانب سے قتل کے مقدمے میں ریمانڈ کی استدعا کی تھی


INP/Numainda Express July 06, 2017
پولیس کی جانب سے قتل کے مقدمے میں ریمانڈ کی استدعا کی تھی فوٹو : فائل

جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ فائزہ بختاور نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور قائمہ کمیٹی برائے پبلک اکائونٹس کے چیئرمین عبدالمجید خان اچکزئی کو قتل کے مقدمے میں 2روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ عبدالمجید خان اچکزئی کو بدھ کو سخت سیکیورٹی میں ضلع کچہری کوئٹہ لایا گیا۔

پولیس کی جانب سے قتل کے مقدمے میں ریمانڈ کی استدعا کی تھی، مجید اچکزئی پر 1992میں تھانہ سول لائن کی حدود میں قتل کرنے کا الزام عائد کیا گیاہے، مجید اچکزئی کے وکیل نصیب اللہ ترین نے سماعت کے بعد بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ان کے موکل کو 1992میں نامعلوم الاسم ملزمان کی خلاف دائر کردہ قتل کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے حالانکہ 1992سے لیکر 2017 تک مجید خان متعدد بار بلوچستان اسمبلی کے رکن منتخب ہوتے رہے ہیں اور اس دوران ان کا کسی مجاز عدالت سے کوئی ریمانڈ حاصل کیا گیا اور نہ ہی کسی اور فورم پر اس بات کا کوئی تذکرہ کیاگیا کہ 1992 میں تھانہ سول لائن میں درج کی گئی ایف آئی آر نمبر 130/1992 میں مجید اچکزئی کا کوئی ذکر ہے۔

ہم پولیس کی اس جانبدارانہ تفتیش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحفظات رکھتے ہیں، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 1992ء میں کوئٹہ کے جناح روڈ پر قتل ہونیوالے تاجر عبدالغفار ولد محمد حیات غبیزئی جو چمن کے رہائشی تھے کے قتل کا مقدمہ ان کے لواحقین کی مدعیت میں تھانہ سول لائن میں درج کیا گیا تھا جس میں مجید اچکزئی کے علاوہ دیگر 5ملزمان بھی نامزد ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں