امریکی جیلوں میں 104 پاکستانیوں کی موجودگی کا انکشاف
امیگریشن خلاف ورزی، قتل، منشیات ودیگرجرائم میں 253 سے زائدپاکستانی زیر تفتیش
امریکا کی جیلوں میں اس وقت امیگریشن کی خلاف ورزیوں اور قتل سمیت مختلف مقدمات میں104پاکستانی قیدیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
دستاویزات کے مطابق جعلی دستاویزات سے داخلہ، غیرقانونی امیگریشن، منشیات اور دیگر جرائم سمیت 253 سے زائد پاکستانی امریکا کے مختلف شہروں میں زیرتفتیش ہیں۔ ایکسپریس کو موصول ہونے والی وزارت خارجہ کی دستاویز کے مطابق 70 سے زائد پاکستانی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں امریکا کی مختلف جیلوں میں قید ہیں جبکہ نور حسین نامی پاکستانی شہری جولائی2014 سے قتل کے جرم میں امریکا کی جیل میں قید ہے۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں خالد نامی ایک پاکستانی شہری گزشتہ سال ستمبر سے دہشت گردی کے مقدمے میں زیرحراست ہے۔
اس کے علاوہ فراڈ کے جرم میں3 پاکستانی اور جعلی دستاویزات کے ساتھ امریکا میں داخلے کے جرم میں بھی ایک پاکستانی امریکا کی جیل میں قید ہے۔ دستاویز کے مطابق172 پاکستانیوں سے امیگریشن خلاف ورزی اور38 پاکستانیوں سے غیرقانونی امیگریشن کے الزام اور14 شہریوں سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخلے سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔ وزارت خارجہ کے حکام کے مطابق ان شہریوں کو امریکی قوانین کے مطابق قانونی معاونت فراہم کی جارہی ہے۔
دستاویزات کے مطابق جعلی دستاویزات سے داخلہ، غیرقانونی امیگریشن، منشیات اور دیگر جرائم سمیت 253 سے زائد پاکستانی امریکا کے مختلف شہروں میں زیرتفتیش ہیں۔ ایکسپریس کو موصول ہونے والی وزارت خارجہ کی دستاویز کے مطابق 70 سے زائد پاکستانی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں امریکا کی مختلف جیلوں میں قید ہیں جبکہ نور حسین نامی پاکستانی شہری جولائی2014 سے قتل کے جرم میں امریکا کی جیل میں قید ہے۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں خالد نامی ایک پاکستانی شہری گزشتہ سال ستمبر سے دہشت گردی کے مقدمے میں زیرحراست ہے۔
اس کے علاوہ فراڈ کے جرم میں3 پاکستانی اور جعلی دستاویزات کے ساتھ امریکا میں داخلے کے جرم میں بھی ایک پاکستانی امریکا کی جیل میں قید ہے۔ دستاویز کے مطابق172 پاکستانیوں سے امیگریشن خلاف ورزی اور38 پاکستانیوں سے غیرقانونی امیگریشن کے الزام اور14 شہریوں سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخلے سے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔ وزارت خارجہ کے حکام کے مطابق ان شہریوں کو امریکی قوانین کے مطابق قانونی معاونت فراہم کی جارہی ہے۔