چین پاکستان سمیت دنیا بھر میں 800 کول پاور منصوبوں پرکام میں مصروف
چینی کمپنیاں پاکستان سمیت دنیابھرمیں کوئلے سے چلنے والے بجلی کی پیداوار کی منصوبہ بندی کررہی ہیں
چین کی کمپنیاں پاکستان سمیت دنیابھرمیں کوئلے سے چلنے والے بجلی کی پیداوار کے سیکڑوں منصوبوں کی منصوبہ بندی یاتعمیرکررہی ہیں۔
ماحول کے تحفظ کیلیے کام کرنے والے جرمنی کے لابنگ گروپ urgewald کی جانب سے جاری رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً250 چینی کمپنیاں دنیا بھر میں مجوزہ یا تعمیر کیے جانے والے کول پاورکے نئے 1600 منصوبوں میں سے نصف منصوبوں پرکام کر رہی ہیں۔
ان کمپنیوں میں چین کی سرکاری انرجی جائنٹس چائنا ڈاٹانگ کارپوریشن، چائناہوآنینگ گروپ اور ایس پی آئی سی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اگریہ منصوبے مکمل ہوجاتے ہیں تو دنیادے کوئلے سے پیدا ہونے والی بجلی کی صلاحیت میں 8لاکھ 40 ہزارمیگاواٹ کااضافہ ہوگا۔ یہ منصوبے چین، پاکستان، ملاوی، مصر اورجمیکا سمیت 62 ملکوں میں ہیں جن میں14ممالک ایسے ہیں جہاں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہی نہیں۔
دوسری جانب چین ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلیے بھی پرعزم ہے تاہم ماحول کے تحفظ کیلیے کام کرنے والی تنظیموں نے ماحول کومتاثر کرنے والے کول پاورپروجیکٹس پرشدیدتحفظات کااظہارکیاہے۔ ارتھ لائف افریقامیں انٹرنیشنل کول نیٹ ورک کے رابطہ کارٹروشا ریڈی نے بتایااگرچینی حکومت واقعی خودکوماحول کے عالمی لیڈرکے طور پرمنواناچاہتی ہے تو پھر اسے کوئلے سے چلنے والے نئے بجلی گھرلگانے میں مصروف اپنی سرکاری کمپنیوں کوقابوکرناہوگا۔