اماراتی خاتون کے پیٹ سے ساڑھے 17 کلو وزنی رسولی نکال لی گئی
مریضوں کے جسموں میں رسولیوں کے کیسز تو بہت آتے ہیں لیکن ڈاکٹروں نے آج تک اتنی بڑی رسولی نہیں دیکھی
RAWALPINDI:
متحدہ عرب امارات میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایک خاتون مریضہ کے پیٹ سے 17500 گرام (17.5 کلوگرام) وزنی رسولی نکال کر اس کی جان بچالی ہے۔ اس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ اب تک متحدہ عرب امارات میں کسی بھی مریض یا مریضہ کے پیٹ سے برآمد ہونے والی سب سے وزنی رسولی بھی ہے۔
انگریزی زبان کے اماراتی اخبار ''دی نیشنل'' میں شائع ہونے والی ایک تازہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ 35 سالہ مریضہ ایک استانی ہے جس کا آپریشن دبئی کے لطیفہ اسپتال میں کیا گیا۔ طبّی رپورٹنگ کی اخلاقیات پیش نظر رکھتے ہوئے اس خاتون کی شناخت تو ظاہر نہیں کی گئی لیکن خبر میں اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ گزشتہ جمعے کے روز اس خاتون کو انتہائی تشویشناک حالت میں لطیفہ ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا جہاں شعبہ امراضِ نسواں کی سربراہ ڈاکٹر امل القدرہ نے اس کا معائنہ کیا۔
ڈاکٹر القدرہ کہتی ہیں کہ ابتدائی معائنے ہی میں اندازہ ہوگیا تھا کہ خاتون کے پیٹ میں کوئی بہت بڑی رسولی ہے جس کی جسامت 35 سے 40 سینٹی میٹر تک ہوسکتی ہے۔ اس رسولی کی وجہ سے خاتون کو پیٹ میں ناقابلِ برداشت تکلیف ہورہی تھی اور اس کے پھیپھڑوں کے متاثر ہونے کا بھی شدید خطرہ تھا جبکہ اس رسولی کو محفوظ طور پر نکال باہر کرنا ایک مشکل اور خطرناک آپریشن ثابت ہوسکتا تھا۔
تاہم انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ یہ مشکل ذمہ داری قبول کی اور کئی گھنٹوں کی سرجری کے بعد خاتون کے رحمِ مادر سے یہ رسولی باہر نکال لی جس کی جسامت دیکھ کر خود وہ حیران رہ گئیں۔ ڈاکٹر القدرہ کی حیرانی کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے اس رسولی کے ساتھ اپنی ایک خصوصی تصویر بھی کھنچوالی۔
ڈاکٹر امل القدرہ کا کہنا ہے کہ وہ خاتون اب بخیر و عافیت ہیں جنہیں حالت سنبھل جانے کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مریضوں کے جسموں میں رسولیوں کے کیسز تو بہت آتے ہیں لیکن انہوں نے آج تک اتنی بڑی رسولی نہیں دیکھی۔
متحدہ عرب امارات میں ڈاکٹروں کی ٹیم نے ایک خاتون مریضہ کے پیٹ سے 17500 گرام (17.5 کلوگرام) وزنی رسولی نکال کر اس کی جان بچالی ہے۔ اس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ اب تک متحدہ عرب امارات میں کسی بھی مریض یا مریضہ کے پیٹ سے برآمد ہونے والی سب سے وزنی رسولی بھی ہے۔
انگریزی زبان کے اماراتی اخبار ''دی نیشنل'' میں شائع ہونے والی ایک تازہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ 35 سالہ مریضہ ایک استانی ہے جس کا آپریشن دبئی کے لطیفہ اسپتال میں کیا گیا۔ طبّی رپورٹنگ کی اخلاقیات پیش نظر رکھتے ہوئے اس خاتون کی شناخت تو ظاہر نہیں کی گئی لیکن خبر میں اتنا ضرور بتایا گیا ہے کہ گزشتہ جمعے کے روز اس خاتون کو انتہائی تشویشناک حالت میں لطیفہ ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا جہاں شعبہ امراضِ نسواں کی سربراہ ڈاکٹر امل القدرہ نے اس کا معائنہ کیا۔
ڈاکٹر القدرہ کہتی ہیں کہ ابتدائی معائنے ہی میں اندازہ ہوگیا تھا کہ خاتون کے پیٹ میں کوئی بہت بڑی رسولی ہے جس کی جسامت 35 سے 40 سینٹی میٹر تک ہوسکتی ہے۔ اس رسولی کی وجہ سے خاتون کو پیٹ میں ناقابلِ برداشت تکلیف ہورہی تھی اور اس کے پھیپھڑوں کے متاثر ہونے کا بھی شدید خطرہ تھا جبکہ اس رسولی کو محفوظ طور پر نکال باہر کرنا ایک مشکل اور خطرناک آپریشن ثابت ہوسکتا تھا۔
تاہم انہوں نے اپنی ٹیم کے ہمراہ یہ مشکل ذمہ داری قبول کی اور کئی گھنٹوں کی سرجری کے بعد خاتون کے رحمِ مادر سے یہ رسولی باہر نکال لی جس کی جسامت دیکھ کر خود وہ حیران رہ گئیں۔ ڈاکٹر القدرہ کی حیرانی کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے اس رسولی کے ساتھ اپنی ایک خصوصی تصویر بھی کھنچوالی۔
ڈاکٹر امل القدرہ کا کہنا ہے کہ وہ خاتون اب بخیر و عافیت ہیں جنہیں حالت سنبھل جانے کے بعد گھر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مریضوں کے جسموں میں رسولیوں کے کیسز تو بہت آتے ہیں لیکن انہوں نے آج تک اتنی بڑی رسولی نہیں دیکھی۔