چین سکم کی آزادی کی حمایت کرسکتا ہے سرکاری میڈیا کا بھارت کو انتباہ

بھارت کی بڑھتی جارحیت کے آگے بند باندھنے کی اشد ضرورت ہے، چین کے سرکاری اخبار کا اداریہ

بھارت کی بڑھتی جارحیت کے آگے بند باندھنے کی اشد ضرورت ہے، چین کے سرکاری اخبار کا اداریہ ۔ فوٹو: فائل

چین کے سرکاری میڈیا نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ سرحد پر دراندازی اور چھیڑ چھاڑ سے باز رہے ورنہ بیجنگ حکومت ریاست سکم کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرسکتی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق چین کے سرکاری میڈیا گلوبل ٹائمز کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ بھارت سے نمٹنے کے لیے سکم کی آزادی کی حمایت کی جاسکتی ہے۔ مضمون میں چینی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ سکم کے معاملے پر اپنے موقف پر نظر ثانی کرے اور بھارت کو اشتعال انگیزیوں سے باز رکھنے کا اب یہی ایک طریقہ رہ گیا ہے جب کہ چین کو بھارت کی بڑھتی جارحیت کے آگے بند باندھنے کی اشد ضرورت ہے۔


واضح رہے کہ 1947 میں مقبوضہ کشمیر کی طرح ریاست سکم کے عوام نے بھی استصواب رائے کے ذریعے بھارت میں شامل ہونے سے انکار کردیا تھا۔ 1950 میں بھارتی وزیراعظم جواہر لال نہرو کی حکومت نے دھونس زبردستی کے ذریعے ایک معاہدہ کرکے سکم کو اپنی باجگزار ریاست بنالیا۔ معاہدے کے تحت بھارت کو سکم کے دفاعی و خارجہ امور کے اختیارات حاصل ہوگئے تاہم ریاست کو باقی تمام معاملات میں خودمختاری حاصل تھی۔ 1960 اور 1970 کے عشروں میں سکم ریاست میں آزادی کی تحریک نے زور پکڑ لیا تھا جسے بھارت نے پوری ریاستی طاقت سے کچل دیا۔ پھر 1975 میں بھارت نے اپنی فوج اتار کر سکم کو باقاعدہ اپنی ریاست بنالیا۔ چین نے 2003 میں سکم کو بھارتی ریاست تسلیم کرلیا تھا ورنہ اس سے قبل وہ اسے مقبوضہ ریاست قرار دیتا تھا۔

واضح رہے کہ سکم سمیت بھارت کی متعدد ریاستوں میں علیحدگی کی تحریکیں جاری ہیں جب کہ بعض میں آزادی کی مسلح جدوجہد بھی ہورہی ہے۔
Load Next Story