ناصرجمشید کی اہلیہ نے علیحدگی کی تردید کر دی
پتہ نہیں میڈیا کو میری اور ناصر کی علیحدگی کی خبر کہاں سے مل گئی، ڈاکٹر سمارا
اسپاٹ فکسنگ کیس میں معطل کرکٹر ناصرجمشید کی اہلیہ ڈاکٹر سمارا افضل نے شوہر سے علیحدگی کی خبروں کی تردید کردی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں اسپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی ملزم ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر سمارا افضل نے کہا کہ پتہ نہیں میڈیا کو میری اور ناصر کی علیحدگی کی خبر کہاں سے مل گئی ہے جس میں کوئی سچائی نہیں اور یہ ایک غلط خبر ہے۔
اپنی پچھلی ٹوئٹ میں ڈاکٹر سمارا کا کہنا تھا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ اب مجھے اپنے آپ کو قصور وار سمجھنے کے بجائے خود کو مضبوط بنانا ہو گا، تعلقات ختم ہو جاتے ہیں لیکن زندگی تو چلتی رہتی ہے۔
ایک اور پیغام میں انہوں نے جذباتی انداز میں پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہر مضبوط اور خود مختار عورت کے پیچھے ایک چھوٹی شکستہ لڑکی ہوتی ہے جو یہ سیکھ چکی ہوتی ہے کہ کس طرح دوبارہ اٹھنا ہے اور دوسروں پر انحصار نہیں کرنا۔
واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس کا مرکزی کردار قرار دیا گیا تھا جب کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے کرکٹر کو ضمانت پر رہا کر کے ان کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور تفتیش مکمل ہونے تک وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔ ناصر جمشید نے پی سی بی کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ٹریبونل پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی ٹوئٹ میں اسپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی ملزم ناصر جمشید کی اہلیہ ڈاکٹر سمارا افضل نے کہا کہ پتہ نہیں میڈیا کو میری اور ناصر کی علیحدگی کی خبر کہاں سے مل گئی ہے جس میں کوئی سچائی نہیں اور یہ ایک غلط خبر ہے۔
اپنی پچھلی ٹوئٹ میں ڈاکٹر سمارا کا کہنا تھا کہ وقت آن پہنچا ہے کہ اب مجھے اپنے آپ کو قصور وار سمجھنے کے بجائے خود کو مضبوط بنانا ہو گا، تعلقات ختم ہو جاتے ہیں لیکن زندگی تو چلتی رہتی ہے۔
ایک اور پیغام میں انہوں نے جذباتی انداز میں پیغام شیئر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ہر مضبوط اور خود مختار عورت کے پیچھے ایک چھوٹی شکستہ لڑکی ہوتی ہے جو یہ سیکھ چکی ہوتی ہے کہ کس طرح دوبارہ اٹھنا ہے اور دوسروں پر انحصار نہیں کرنا۔
واضح رہے کہ پی سی بی کی جانب سے ناصر جمشید کو اسپاٹ فکسنگ کیس کا مرکزی کردار قرار دیا گیا تھا جب کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے کرکٹر کو ضمانت پر رہا کر کے ان کا پاسپورٹ اپنی تحویل میں لے لیا تھا اور تفتیش مکمل ہونے تک وہ ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔ ناصر جمشید نے پی سی بی کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے ٹریبونل پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا تھا۔