قطری شہزادے کا ایک بار پھرپاکستانی سفارتخانے میں بیان ریکارڈ کرانے سے انکار

پاکستانی شہری نہیں بیان ریکارڈ کرنے کیلئے میرے گھر یا دفتر آ جائیں، شہزادہ جاسم کا جے آئی ٹی کو جواب

جے آئی ٹی نے قطری شہزادے کو پاکستانی سفارتخانے میں بیان ریکارڈ کرانے کا کہا تھا۔ فوٹو: فائل

قطری شہزادے حماد بن جاسم نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کرانے کی حامی بھری ہے تاہم انہوں نے ایک بار پھرپاکستانی سفارت خانے میں جانے سے معذرت کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاناما جے آئی ٹی کی جانب سے قطری شہزادے حماد بن جاسم کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے ایک اور خط لکھا جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ آپ پاناما کیس میں خط کی وجہ سے ہمارے دائرہ کار میں آتے ہیں اس لئے آپ دوحہ میں واقع پاکستانی سفارتخانے میں آ کر بیان ریکارڈ کرائیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: قطری شہزادے نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کی حامی بھر لی


ذرائع کے مطابق قطری شہزادے نے جواب میں کہا کہ پاکستانی شہری نہیں ہوں، بیان ریکارڈ کرنا ہے تو گھر یا دفتر آ جائیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل جے آئی ٹی کے دو ممبران کی قطر جانے کی خبریں میڈیا کی زینت بنی تھیں جب کہ گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز بھی قطر پہنچے جہاں ان کی شہزادہ حماد بن جاسم سے ملاقات متوقع تھی تاہم ملاقات نہ ہونے کے بعد حسین نواز لندن کے لیے روانہ ہوگئے، جبکہ شہزادہ حماد بن جاسم اس سے قبل بھی جے آئی ٹی کو اپنے محل میں آ کر بیان ریکارڈ کرانے کی دعوت دے چکے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: قطری شہزادے کو سوالنامہ نہ بھجوانا انصاف کا قتل ہے
Load Next Story