کروڑوں روپے کی بد عنوانی میں ملوث اے آئی جی فنانس گرفتار
فدا حسین کوجیل بھیج دیاگیا ،اے آئی جی لاجسٹک تنویر کے عدالتی ریمانڈ میں توسیع
نیب حکام نے محکمہ پولیس فنڈکے کروڑوں روپے کی بدعنوانی میں ملوث اے آئی جی فنانس فدا حسین کو بھی گرفتار کرلیا ،جمعے کونیب نے مذکورہ الزام میں ملوث اے آئی جی فنانس فدا حسین کو احتساب عدالت میں پیش کیا تھا،عدالت نے فدا حسین کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے عدالت نے اے آئی جی لاجسٹک تنویر احمد کے عدالتی ریمانڈ میں توسیع کردی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزموں پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
3گواہ بیان قلمبند کراچکے ہیں، تنویر احمد اور فدا حسین شاہ پر پولیس فنڈز میں5کروڑ روپے کرپشن کا الزام ہے، سپریم کورٹ رجسٹری سے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد تنویر احمد کو گرفتار جبکہ فدا حسین شاہ فرار ہوگیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے دونوں افسران کی ضمانت منسوخ کردی تھی ،اسی اثنامیں فدا حسین شاہ نے جیل میں بی کلاس کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق درخواست دائر کی عدالت نے دستاویزات کی تصدیق کے لیے تفتیشی افسر کو 17جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں،علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں مرکز اسلامی کو سنیما میں تبدیل کرنے کے خلاف دائر درخواست پر ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
عدالت ٹھیکیدارکے حق میں جاری سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع بھی ختم کردیا ہے،عدالت کا مرکز اسلامی کو اصل حالت میں بحال کرنے اور مرکز اسلامی کی حیثیت تبدیل کرنے والے کے ایم سی افسران کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا ہے،عدالت نے اپنے حکم دیا متعلقہ افسران کا معاملہ نیب کو بھیج کر15 روز میں رپورٹ طلب کی ہے، جمعہ کو فیڈرل بی ایریا میں واقع مرکز اسلامی کو سنیما میں تبدیل کرنے کے خلاف سماعت کے موقع پر وکیل کے ایم سی نے بتایا مرکز اسلامی ثقافتی سرگرمیوں کیلیے ٹھیکیدار کو دیا گیاتھا، ٹھیکیدار نے کے ایم سی کی کارروائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناع حاصل کرلیا تھاجس پر اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکے،جماعت اسلامی کے وکیل توصیف آصف نے اپنے دلائل میں بتایا کہ مرکز اسلامی میں نصب کلمہ طیبہ کو بھی ہٹا دیا گیا۔
عدالت نے کے ایم سی افسران کے خلاف نیب کو بھی کارروائی کا حکم دیا تھا نیب نے تاحال کے ایم سی کے ملوث افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی،عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا،سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع بھی ختم کردیا ہے،کے ایم سی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے،عدالت نے اپنے حکم میں متعلقہ افسران کا معاملہ نیب کو بھیج کر15روز میں رپورٹ طلب کی ہے،سندھ ہائی کورٹ نے بیلاروس سے درآمد 42 ٹریکٹرزکو اپنی تحویل میں لینے پر سندھ حکومت،محکمہ ایکسائز سے 14 جولائی تک تفصیلات طلب کرلی ہیں،عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ بتایا جائے کے کس قانون کے تحت ٹریکٹرز تحویل میں لیے ہیں۔
جمعہ کودرخواست گزارشہزاد ریاض نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ حکومت سندھ نے مختلف علاقوں سے ہمارے ٹریکٹرز تحویل میں لے لیے ہیں ،کارروائیاں انورمجید اور اومنی گروپ کی ایما پرکی جارہی ہیں، عدالت نے 14 جولائی تک سندھ حکومت،محکمہ ایکسائز سے تفصیلات طلب کرلیں،عدالت نے ریمارکس دیے بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت ٹریکٹرز تحویل میں لیے یہ بھی بتایا ،جائے کہ ٹریکٹرز کیس پراپرٹی ہیں کہ نہیں اورایسا بھی نہ ہو کہ ٹریکٹرز کے پرزہ جات غائب ہوجائیں،چیف جسٹس نے سیکریٹری ایکسائز سے مکالمہ میں کہا کوئی جانبداری نہیں ہونی چاہئے اس کیس میں ورنہ نوکری بھی جاسکتی ہے،ایڈووکیٹ جنرل سندھ مصطفی مہیسر نے عدالت کوبتایا درخواست گزاروں نے سبسڈی کی مد کروڑوں روپے ہڑپ کیے ان کیخلاف اینٹی کرپشن کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے۔
3گواہ بیان قلمبند کراچکے ہیں، تنویر احمد اور فدا حسین شاہ پر پولیس فنڈز میں5کروڑ روپے کرپشن کا الزام ہے، سپریم کورٹ رجسٹری سے درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد تنویر احمد کو گرفتار جبکہ فدا حسین شاہ فرار ہوگیا تھا، سندھ ہائیکورٹ نے دونوں افسران کی ضمانت منسوخ کردی تھی ،اسی اثنامیں فدا حسین شاہ نے جیل میں بی کلاس کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق درخواست دائر کی عدالت نے دستاویزات کی تصدیق کے لیے تفتیشی افسر کو 17جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں،علاوہ ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں مرکز اسلامی کو سنیما میں تبدیل کرنے کے خلاف دائر درخواست پر ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔
عدالت ٹھیکیدارکے حق میں جاری سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع بھی ختم کردیا ہے،عدالت کا مرکز اسلامی کو اصل حالت میں بحال کرنے اور مرکز اسلامی کی حیثیت تبدیل کرنے والے کے ایم سی افسران کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا ہے،عدالت نے اپنے حکم دیا متعلقہ افسران کا معاملہ نیب کو بھیج کر15 روز میں رپورٹ طلب کی ہے، جمعہ کو فیڈرل بی ایریا میں واقع مرکز اسلامی کو سنیما میں تبدیل کرنے کے خلاف سماعت کے موقع پر وکیل کے ایم سی نے بتایا مرکز اسلامی ثقافتی سرگرمیوں کیلیے ٹھیکیدار کو دیا گیاتھا، ٹھیکیدار نے کے ایم سی کی کارروائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے حکم امتناع حاصل کرلیا تھاجس پر اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکے،جماعت اسلامی کے وکیل توصیف آصف نے اپنے دلائل میں بتایا کہ مرکز اسلامی میں نصب کلمہ طیبہ کو بھی ہٹا دیا گیا۔
عدالت نے کے ایم سی افسران کے خلاف نیب کو بھی کارروائی کا حکم دیا تھا نیب نے تاحال کے ایم سی کے ملوث افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی،عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں ٹھیکیدار کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا،سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع بھی ختم کردیا ہے،کے ایم سی افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے،عدالت نے اپنے حکم میں متعلقہ افسران کا معاملہ نیب کو بھیج کر15روز میں رپورٹ طلب کی ہے،سندھ ہائی کورٹ نے بیلاروس سے درآمد 42 ٹریکٹرزکو اپنی تحویل میں لینے پر سندھ حکومت،محکمہ ایکسائز سے 14 جولائی تک تفصیلات طلب کرلی ہیں،عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ بتایا جائے کے کس قانون کے تحت ٹریکٹرز تحویل میں لیے ہیں۔
جمعہ کودرخواست گزارشہزاد ریاض نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ حکومت سندھ نے مختلف علاقوں سے ہمارے ٹریکٹرز تحویل میں لے لیے ہیں ،کارروائیاں انورمجید اور اومنی گروپ کی ایما پرکی جارہی ہیں، عدالت نے 14 جولائی تک سندھ حکومت،محکمہ ایکسائز سے تفصیلات طلب کرلیں،عدالت نے ریمارکس دیے بتایا جائے کہ کس قانون کے تحت ٹریکٹرز تحویل میں لیے یہ بھی بتایا ،جائے کہ ٹریکٹرز کیس پراپرٹی ہیں کہ نہیں اورایسا بھی نہ ہو کہ ٹریکٹرز کے پرزہ جات غائب ہوجائیں،چیف جسٹس نے سیکریٹری ایکسائز سے مکالمہ میں کہا کوئی جانبداری نہیں ہونی چاہئے اس کیس میں ورنہ نوکری بھی جاسکتی ہے،ایڈووکیٹ جنرل سندھ مصطفی مہیسر نے عدالت کوبتایا درخواست گزاروں نے سبسڈی کی مد کروڑوں روپے ہڑپ کیے ان کیخلاف اینٹی کرپشن کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے۔