رنویر کا مجسمہ ان کیلئے اعزاز کی بجائے ’’مذاق‘‘ بن گیا

مادام تساؤ کے عجائب گھر میں نمائش کے لیے رکھےگئے رنویر سنگھ کے مجسمہ پر سوشل میڈیا میں مذاق اڑایا جارہا ہے


ویب ڈیسک July 08, 2017
رنویر کا مجسمہ بنانے کیلئے زیادہ محنت نہیں کی گئی؛فوٹو فائل

لاہور: بالی ووڈ کے چلبلے ہیرورنویرسنگھ آئے روز اپنی حرکتوں اور متنازعہ لباس کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین اور میڈیا کے مذاق کا نشانہ بنتے رہتے ہیں اور اب ان کی سالگرہ کے موقع پر ان کا مومی مجسمہ بھی ان کیلئے اعزاز کی بجائے مذاق بن گیا۔



بالی ووڈ کے نامور اداکار رنویرسنگھ 6 جولائی کو پورے 32 برس کے ہوگئے اس موقع پر پیرس کے مشہور مادام تساؤ میوزیم میں ان کے مومی مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی، یاد رہے کہ مادام تساؤ میوزیم دنیا بھر میں اپنے منفرد اور انوکھے مجسموں کی باعث شہرت رکھتا ہے ، اس میوزیم میں شوبز انڈسٹری سمیت دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی مشہور شخصیات کے مومی مجسمے نصب کیے جاتے ہیں جو ہوبہو اصلی دکھائی دیتے ہیں ،مادام تساؤ میوزیم میں بالی ووڈ نگری کے سپر اسٹارزامیتابھ بچن، شاہ رخ خان، ہرتھیک روشن، مادھوری ڈکشٹ، ایشوریا رائے اور سلمان خان سمیت دیگر فنکاروں کے مومی مجسمے بھی موجود ہیں اورا ب رنویر سنگھ کی 32 ویں سالگرہ کے موقع پر ان کا مجسمہ بھی نصب کیا گیا ہے لیکن یہ مجسمہ رنویر سنگھ کیلئے اعزاز کی بجائےمذاق بن گیا ۔



بھارتی میڈیا کے مطابق رنویر سنگھ کے مجسمے پر سوشل میڈیا پر مذاق اڑانے کے ساتھ تنقید بھی کی جارہی ہے، کچھ صارفین نے مجسمے کا مذاق اڑاتے ہوئے اسے بھارتی کوریوگرافر شامک داور، اکشے کمار ، ہدایت کار وپروڈیوسر مدھور بھنڈارکر اور مادھوری ڈکشٹ کے شوہر سری رام سے ملاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رنویر کے علاوہ پوری بالی ووڈ انڈسٹری کا مجسمہ لگ رہا ہے۔



https://twitter.com/kitAnurag/status/883276574484606976

واضح رہے کہ رنویر سے قبل اداکار شاہ رخ خان اور ایشوریا رائے کے مومی مجسموں کو بھی لوگوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ، لوگوں کا خیال ہے کہ رنویر کا مجسمہ بنانےاور ان کےچہرے کےخدوخال واضح کرنے کیلئے زیادہ محنت نہیں کی گئی، جبکہ دیگر افراد کا ماننا ہے کہ یہ مجسمہ رنویر کی سالگرہ پر ان کیلئے سب سے برا تحفہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |