شریف خاندان کو مضبوط کرنے کیلئےجے آئی ٹی کو متنازعہ بنایا جارہاہے شفقت محمود

یہ پہلی بار ہے کہ پاناما پیپرز کے ذریعے بدعنوان قیادت کااحتساب ہورہا ہے،شفقت محمود


ویب ڈیسک July 08, 2017
الیکشن میں منتخب ہونے کے بعد عوامی نمائندوں کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے؛شفقت محمود؛فوٹوفائل

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شریفوں کو مضبوط کرنے کے لئے جے آئی ٹی کو متنازعہ بنایا جارہا ہے۔

پی ٹی آئی کے رہنما شفقت محمود نے ٹویٹر پر اظہار خؒیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن میں منتخب ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو قانون کی دھجیاں اڑانے کا لائسنس مل گیا ہو۔ منتخب ہونے کے بعد آپ کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکمرانوں کی غلط بیانی جمہوریت کی نفی ہے، عمران خان



شفقت محمود نے کہا کہ ہماری قوم کا المیہ یہ ہے کہ ہمارا قانونی نظام بہت کمزور ہے اور ہم اپنی بدعنوان قیادت کا احتساب نہیں کرتے، یہ پہلی بار ہے کہ پاناما پیپرز کے ذریعے بدعنوان قیادت کا احتساب ہورہا ہے۔



رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاناما کے سلسلے میں ہونے والی جے آئی ٹی تفتیش ہمارے معاشرے میں گیم چینجر کی طرح ہے، اس سے بدعنوان لیڈرز مستقبل میں کرپشن کرنے سے خوف کھائیں گے کیونکہ انہیں معلوم ہوگا کہ اگر انہوں نے کرپشن کی تو ان کا احتساب ہوگا۔



شفقت محمود نے جے آئی ٹی سے متعلق کہا کہ شریف خاندان جے آئی ٹی پر حملے کررہا ہے اور اسے متنازعہ بنارہا ہے تاکہ جے آئی ٹی کے ارکان قطر جاکرقطری شہزادے کا بیان نہ ریکارڈ کرسکے۔





رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ کتنی احمقانہ بات ہے کہ جے آئی ٹی ارکان قطر جاکر تفتیش کریں قطری شہزادہ خود کیوں نہیں پاکستان آتا، اسے پاکستان آکر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا چاہئے۔



شفقت محمود نے کہا کہ قطری شہزادے نے پاکستانی عدالتوں میں آنے سے انکار کردیا ہے اس کا مطلب ہے کہ اس کی جانب سے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی میں جوبھی شواہد پیش کیے گئے ہیں ان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔جیسا کہ ہم نے پہلے کہاتھا اگر قطری شہزادہ پاکستانی عدالتوں اور جے آئی ٹی سے خوفزدہ ہے تو شریفوں کے منی ٹریل سے متعلق کاغذات اسے وہیں بھیج دئیے جائیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |