پاکستانی گلوکاروں کے کام کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہری ہرن

پاکستان میں گزارے دن یاد آتے ہیں، عوام نے مجھے بہت پیار دیا ہے میں جسے کبھی بھلا نہیں سکتا، ہری ہرن


Umair Ali Anjum February 06, 2013
ہندوستان اور پاکستان کے فنکار آپس میں ملکر کام کرنا چاہتے ہیں، ہری ہرن۔ فوٹو : فائل

بھارتی گلوگارہری ہرن نے کہا ہے کہ موسیقی میں پاکستانی گلوکاروں نے جتنا کام کیا ہے۔

اس کو فراموش نہیں کیا جاسکتا استاد مہدی حسن خان نے غزل کو جدید رنگ دیا ان کی گائیکی کو سن کر ایسا لگتا ہے جیسے روح کو تسکین مل گئی ہو ان خیالات کا اظہارانھوں نے ہندوستان سے ٹیلی فون پر نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا ان کا کہنا تھا کہ غزل اور کلاسیکل گائیکی میں مہدی حسن کا کوئی ثانی دکھائی نہیں دیتا جب کہ میڈم نورجہاں کی اگر بات کی جائے تو انھوں اپنے حصے کے کئی دیے روشن کیے جن سے نئے گلوکار فضیاب ہورہے ہیں ایک سوال کے جواب میں بھارتی گلوکار ہری ہرن نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے فنکار آپس میں ملکر کام کرنا چاہتے ہیں۔

میں جب گزشتہ دنوں شہنشاہ غزل مہدی حسن کے انتقال پر کراچی آیا تھا تو میری وہاں پاکستانی گلوکاروں اور فنکاروں سے ملاقاتیں ہوئی تھیں تب میں نے ان سے دونوں ممالک کے فنکاروں کے مشترکہ کام کرنے کے حوالے سے بات کی تھی تو ان کی بھی یہ ہی خواہش تھی کہ ہمیں ساتھ کام کرنا چاہیئے ۔ہندوستان اور پاکستان کے فنکاراپنے حصے کا معیاری کام کررہے ہیں ۔فنکاروں کوثقافتی سطح پر ایک کرنے کے لیے دونوں ملکوں کی حکومتوں کو سپورٹ کرنا چاہیئے فنکاروں ،شاعروں ،ادیبوں کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی برتنی چاہیئے تاکہ فنکارہندوستان پاکستان آرام سے سفر کرسکیں انھوں نے مزید کہا کہ مجھے پاکستان میں گزارے دن یاد آتے ہیں وہاں کی عوام نے مجھے بہت پیار دیا ہے میں جسے کبھی بھلا نہیں سکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں