ممکنہ پاناما فیصلہ شریف فیملی کی لیگل ٹیم کا قانونی پہلوؤں پر غور

وزیراعظم یا خاندان کیخلاف رپورٹ آنے پر اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائیگا، لیگی ذرائع


جے آئی ٹی پر تنقید، سپریم کورٹ بینچ پر اعتراض، نظرثانی درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI: وزیراعظم نوازشریف کی لیگل ٹیم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے بعد آنے والے فیصلے سے پیدا شدہ صورت حال سے نمٹنے کیلیے مختلف قانونی پہلوؤں پرکام کر رہی ہے۔

حکمران خاندان کے قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ لیگل ٹیم نے جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کیے جانے والے تمام گواہان کے ساتھ مسلسل کام کیا ہے جبکہ ان گواہان کو پیشی سے قبل بریف کیا گیا جبکہ پیشی کے بعد ان سے معلومات حاصل کی گئیں اور لیگل ٹیم نے تمام سوالات و جوابات اور جے آئی ٹی ممبران کے رویے کو نوٹ کیا، ذرائع نے بتایا کہ لیگل ٹیم مسئلے کو سیاسی اور قانونی بنانے کیلیے 3 جہتوں میںکام کرے گی، اس حکمت عملی کا پہلا حصہ جے آئی ٹی کے طریقہ کار پر تنقید کرنا ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے جے آئی ٹی کے مبینہ طرز عمل اور طریقہ تفتیش کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ جے آئی ٹی کی ممکنہ رپورٹ وزیراعظم یا ان کے خاندان کے خلاف ہوئی تو اس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا، اس حوالے سے قانونی ماہرین کی مشاورت سے درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی، اس درخواست میں جے آئی ٹی کے طرز عمل، تفتیش کے طریقہ کار اور دیگر معاملات کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں