قطر نے دہشت گردی کی معاونت کا الزام مسترد کردیا

دہشت گردی قابل مذمت ہے،چاہے اس کے محرکات کچھ بھی ہوں، قطر


News Agencies July 09, 2017
فریقین کویت کے مفاہمتی فارمولے کوقبول اورایک دوسرے کیخلاف کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں، بورس جونسن۔ فوٹو: نیٹ

قطر نے بائیکاٹ کرنے والی 4عرب ریاستوں کی طرف سے اسے دہشت گردی کیلیے مالی وسائل فراہم کرنیوالا ملک قرار دیے جانے کے الزامات کو بے بنیا قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہوئے کہا یہ دوسری ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی نے قطر کی وزارت خارجہ کے ایک ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے متعلق ریاست قطر کا موقف مصمم اور جانا پہچانا ہے کہ وہ دہشت گردی کی تمام اشکال میں مذمت کرتا ہے چاہے اس کے محرکات کچھ بھی ہوں، قطران دعوؤں کا جائزہ لینے اورتعاون کیلیے بھی تیار ہے جو ریاست قطر کی خودمختاری کے مخالف نہ ہوں، علاوہ ازیں جمعے کو امریکی وزیر دفاع جیمس میٹس کا اپنے قطری ہم منصب خالد بن محمد العطیہ کے ساتھ ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں خلیجی ممالک کی صورتحال سمیت دیگراہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہاکہ قطراورخلیج تعاون کونسل کے ممالک کے درمیان قائم صورت حال کے حوالے سے ہمیں ابھی تک انتہائی تشویش ہے۔

علاوہ ازیں برطانوی وزیر خارجہ قطر اور4 عرب ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے تنازع کے حل پر بات چیت کیلیے سعودی عرب پہنچ گئے، امریکی ٹی وی کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ بورس جونسن نے فریقین پر زور دیا کہ وہ کویت کے مفاہمتی اور ثالثی کے فارمولے کو قبول کریں اور ایک دوسرے کے خلاف کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں