انعامات کی فہرست میں ردوبدل انکوائری پرغورشروع
ٹیم مینجمنٹ میں شامل نہ ہونے والوں کو بھی رقوم دلانے کے ذمہ داران کا تعین ہوگا
QUETTA:
ٹیم مینجمنٹ میں شامل نہ ہونے والوں کے نام بھی وزیراعظم ہاؤس سے انعام وصولی کیلیے فہرست میں ڈالنے کی انکوائری پر غور شروع ہوگیا۔
چیمپئنز ٹرافی کے فاتح اسکواڈ کیلیے وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ پہلی فہرست میں کرکٹرز کو ایک ایک کروڑ، مینجمنٹ میں شامل کوچز مکی آرتھر،گرانٹ فلاور،اسٹیورکسن اور اظہر محمود،ٹیم منیجر طلعت علی، میڈیا منیجر رضا راشد، سوشل میڈیا منیجر عون زیدی، انچارج ٹور آپریشنز شاہد اسلم،کرکٹ اینالسٹ محمد طلحہ، سیکیورٹی منیجراظہرعارف، فزیوتھراپسٹ شین ہیز اور مساجر ڈونلڈ ڈیو البرٹ کو50،50 لاکھ روپے انعام کا حقدار قرار دیاگیا تھا، بعد ازاں ترمیم شدہ نئے نوٹیفکیشن میں کوچز کے سوا دیگر معاون اسٹاف کی رقم کم کرکے 25، 25 لاکھ کردی گئی جبکہ ایک میچ کھیلنے والے وہاب ریاض کو بھی16ویں کھلاڑی کے طور پر شامل کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں4 جولائی کو تقریب کے دوران سلیکٹرز اور بعض آفیشلز کو بھی انعامات سے نواز دیا گیا، وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے اسی روز جاری ہونے والی تیسری پریس ریلیز میں بعد میں شامل کیے جانے والے آفیشلز کو حقائق کے برعکس مینجمنٹ کا حصہ ظاہر کیا گیا،اس فہرست کو فاتح ٹیم کے منتظمین کا عنوان دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاون اسٹاف کے معاوضوں میں کمی پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ کا باقاعدہ حصہ نہ ہونے کے باوجود جن افراد کے نام مینجمنٹ کے کھاتے میں ڈال کر شامل کرائے گئے،اس پر حکومتی حلقوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے تاہم اس سلسلے میں انکوائری شروع کیے جانے پر غور جاری ہے جبکہ دوسری جانب پی سی بی میں جعلی فہرست بنانے والے بھی پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔
ٹیم مینجمنٹ میں شامل نہ ہونے والوں کے نام بھی وزیراعظم ہاؤس سے انعام وصولی کیلیے فہرست میں ڈالنے کی انکوائری پر غور شروع ہوگیا۔
چیمپئنز ٹرافی کے فاتح اسکواڈ کیلیے وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ پہلی فہرست میں کرکٹرز کو ایک ایک کروڑ، مینجمنٹ میں شامل کوچز مکی آرتھر،گرانٹ فلاور،اسٹیورکسن اور اظہر محمود،ٹیم منیجر طلعت علی، میڈیا منیجر رضا راشد، سوشل میڈیا منیجر عون زیدی، انچارج ٹور آپریشنز شاہد اسلم،کرکٹ اینالسٹ محمد طلحہ، سیکیورٹی منیجراظہرعارف، فزیوتھراپسٹ شین ہیز اور مساجر ڈونلڈ ڈیو البرٹ کو50،50 لاکھ روپے انعام کا حقدار قرار دیاگیا تھا، بعد ازاں ترمیم شدہ نئے نوٹیفکیشن میں کوچز کے سوا دیگر معاون اسٹاف کی رقم کم کرکے 25، 25 لاکھ کردی گئی جبکہ ایک میچ کھیلنے والے وہاب ریاض کو بھی16ویں کھلاڑی کے طور پر شامل کرلیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں4 جولائی کو تقریب کے دوران سلیکٹرز اور بعض آفیشلز کو بھی انعامات سے نواز دیا گیا، وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے اسی روز جاری ہونے والی تیسری پریس ریلیز میں بعد میں شامل کیے جانے والے آفیشلز کو حقائق کے برعکس مینجمنٹ کا حصہ ظاہر کیا گیا،اس فہرست کو فاتح ٹیم کے منتظمین کا عنوان دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاون اسٹاف کے معاوضوں میں کمی پر کسی کو اعتراض نہیں لیکن چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ کا باقاعدہ حصہ نہ ہونے کے باوجود جن افراد کے نام مینجمنٹ کے کھاتے میں ڈال کر شامل کرائے گئے،اس پر حکومتی حلقوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے تاہم اس سلسلے میں انکوائری شروع کیے جانے پر غور جاری ہے جبکہ دوسری جانب پی سی بی میں جعلی فہرست بنانے والے بھی پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔