رینجرز کو ملیر ندی سے ریتی بجری کی چوری روکوانے کا حکم

جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں کمیشن نے سپریم کورٹ کے احکام پر عملدرآمد کرنے سے متعلق رپوٹس طلب کرلی


Staff Reporter July 09, 2017
نیگلیریا پھیل رہا ہے لوگ مررہے ہیں، جب تک لوگوں کو صاف پانی نہیں ملے گا آپ کی رپورٹس کا کوئی فائدہ نہیں،کمیشن۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں واٹر کمیشن نے رینجرز کو ملیر ندی سے ریتی بجری کی چوری روکنے کو یقینی بنانے کا حکم دیا ہے۔

کمیشن نے سپریم کورٹ کے احکام پر عملدرآمد کرنے سے متعلق رپوٹس طلب کرلی ہے کمیشن کو بتایا جائے کہ عدالت عظمیٰ کے احکام پر اب تک کیا عملدرامد کیا گیا ہے، کمیشن کو کسی افسر کے خلاف اظہار وجوہ یا توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کا اختیار نہیں جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے اس نکتے پرکمیشن نے دلائل دینے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔

گزشتہ روز واٹر کمیشن کے اجلاس میں ایڈووکیٹ جنرل نے کمیشن کے احکام پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی کمیشن نے رپورٹ کا جائزہ لیا اوررپورٹ کی روشنی میں جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خبرآئی ہے کہ کلوری نائزیشن نہ ہونے سے نگلیریا پھیل رہا ہے لوگ مررہے ہیں، جب تک لوگوں کو صاف پانی نہیں ملے گا آپ کی رپورٹس کا کوئی فائدہ نہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ کراچی کو پانی کی فراہمی کا مسلہ ایس تھری منصوبے سے حل ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری کو آر او پلانٹس کے ٹھیکوں کی انکوائری کی ہدایت کردی گئی ہے، کئی قلیل المدتی اور طویل المدتی اقدامات کیے گئے ہیں، محکمہ ماحولیات کی لیبارٹی فعال ہوگئی اور کام کر رہی ہے، نساسک کے فنڈز کا آڈٹ کرنے کیلیے مختلف فرمز سے رابطہ کیا گیا، کراچی کے پانی کیلیے کے فور منصوبہ جون 2018 تک مکمل ہو جائے گا۔

اس موقع پر چیف سیکریٹری نے کہا کہ کے فور کے بعد کراچی کی سیوریج لائنیں الگ کرکے انھیں محفوظ بنایا جائے گا۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے کمیشن کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی اجازت سے شہر میں پانچ ہایئڈرنٹس قائم کیے گئے ہیں، اس دوران سیکریٹری صنعت و تجارت نے بتایا کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی صنعتوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی 17 صنعتوں کو سیِل کردیا گیا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ صنعتوں کو ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کیلیے پابند کردیا گیا ہے، اسکولوں اور اسپتالوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی کوشش کررہے ہیں، چیف سیکریٹری نے کہا کہ زیادہ تر سرکاری افسران عدالتی احکامات پر عمل کرنا چاہتے ہیں، سپریم کورٹ اور واٹر کمیشن کے احکام پر عمل درآمد کے لیے 52 ارب روپے میں سے32 ارب روپے مختص کیے جاچکے ہیں، ٹریٹمنٹ پلانٹس کی بیشتر زمینوں ہر قبضہ ہوگیا ہے، چائنا کٹنگ کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کیا گیا۔ کے ایم سی نے بھی زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی، محمود آباد میں3 ہزار مکان غیر قانونی تعمیر کیے گئے ہیں۔

چیف سیکریٹری نے ٹی پی ٹو کا پرانا اور نیا نقشہ بھی پیش کیا ان گھروں کو مسمار کرنا پڑے گا ، ہم عدالتی حکم پر عمل درآمد کریں گے۔ چیف سیکریٹری نے بتایا گٹر باغیچہ میں ٹی پی ون کو فوری طور پر فعال کیا جائیگا یہ ایس تھری کا حصہ ہے ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کیلیے اقدامات کررہے ہیں۔ ڈپٹی مینجنگ ڈائیریکٹر واٹر بورڈ نے کہا کہ گھروں کے انڈر گراؤنڈ ٹینکس میں پانی پڑا رہتا ہے اس سے بھی نقصان ہوتا ہے۔

کمیشن نے ریمارکس میں کہا کہ ہم زمینی حقائق دیکھیں گے اس طرح کام نہیں چلے گا۔ جسٹس اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خبر آئی ہے کلورینیشن نہ ہونے سے نیگلیریا پھیل رہا ہے لوگ مررہے ہیں۔ جب تک لوگوں کو صاف پانی نہیں ملے گا آپ کی رپورٹس کا کوئی فائدہ نہیں کمیشن نے کہا کہ شہریوں کو صاف پانی دینے کیلیے کیا کررہے ہیں لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہیں آپ کلورینیشن ٹھیک کریں بیماریاں نہیں پھیلیں گی۔

کمیشن نے عملدرآمد رپوٹس طلب کرلی جسٹس اقبال کلہوڑو نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے اس نکتیپر کہ کمیشن کو کسی افسر کے خلاف اظہار وجوہ یا توہین کا نوٹس جاری کرنے کا اختیار نہیں ایڈوکیٹ جنرل کو نکتے پر دلائل طلب کیے جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔

درخواست گزار کے وکیل حق نواز تالپر نے وقت دینے کی مخالفت کی اور کہا کہ وقت کے ضیاع ہے اور ہم سندھ حکومت کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا ارادہ رکھتے ہیںکمیشن نے ایڈووکیٹ جنرل کو ایک ہفتے کا وقت دے دیا آئندہ سماعت پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ اور درخواست گزار کو اس نکتے پر دلائل دینے کا حکم دیا ہے۔

کمیشن کو بتایا کہ کراچی میں موجود طبی فضلے کو ٹھکانے لگانے کی تمام انسینیریٹرز کو فعال کردیا گیا نارتھ سندھ اربن کارپوریشن کے تمام ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے ملازمین کنٹریکٹ پر تعینات تھے سندھ رینجرز کی جانب سے رپورٹ میں کمیشن کو بتایا کہ ملیر ندی کے دونوں اطراف پر رینجرز نے پیٹرولنگ شروع کردی ہے تاہم کمیشن نے رینجرز کو ریتی بجری کی ندی سے چوری کو روکنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 15جولائی تک ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں