بھارتی شہردارجیلنگ میں علیحدگی پسندوں اورپولیس میں تصادم سے 3 افراد ہلاک

مشتعل مظاہرین نے تھانے، ڈی ایس پی دفتر، ریلوے اسٹیشن سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو نذر آتش کردیا

گورکھا لینڈ ریاست کا مطالبہ کرنے والی جماعتوں نے مذاکرات کی حکومتی پیش کش مسترد کردی۔ فائل: فوٹو

TIRUPATI, INDIA:
بھارتی شہردارجیلنگ میں علیحدگی پسندوں اورپولیس میں ہنگامہ آرائی کے دوران 3 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ حکومت نے فوج کو طلب کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست مغربی بنگال کے شہر دارجیلنگ میں علیحدہ ریاست ''گورکھا لینڈ'' بنانے کے مطالبے کے حق میں احتجاج جاری ہے اور پرتشدد واقعات میں مزید تین افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ مشتعل مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے تھانے، ڈی ایس پی دفتر، ریلوے اسٹیشن سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو نذرآتش کردیا ہے جب کہ حکومت نے امن و امان کی خراب صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوج کو طلب کرلیا ہے۔


پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جب کہ پولیس کی فائرنگ سے احتجاج کرنے والے دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

علیحدہ ریاست بنانے کا مطالبہ کرنے والی جماعت گورکھا نیشنل لبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے ایک اورنوجوان کی لاش ملنے کے بعد شہرمیں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔ گورکھا جماعتوں نے پولیس پر نوجوان کو قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ دارجیلنگ کے ڈی آئی جی ہمایوں کبیرنے کہا کہ مسلح افراد نے پولیس پارٹی پرحملہ کیا جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی۔

ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مظاہرین کو مذاکرات کی پیش کش کی ہے تاہم گورکھا اپوزیشن جماعتوں نے پیش کش کو مسترد کردیا جب کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے حالات کو سنبھالنے میں بی جے پی کی مرکزی حکومت پر عدم تعاون کا الزام لگایا ہے۔
Load Next Story