عمران خان کا وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا مطالبہ

مسلم لیگ(ن) نے1997 میں جس طرح سپریم کورٹ پر حملہ کیا ایسا لگتا ہےمعاملہ دوبارہ اسی طرف جارہا ہے، چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک July 09, 2017
حکومتی وزراء کے بیان سے لگ رہا ہے کہ وہ پاناما کیس کا فیصلہ نہیں مانیں گے، عمران خان — فوٹو : فائل

پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ 1997 میں جس طرح سپریم کورٹ پر حملہ کیا گیا ایسا لگتا ہے کہ معاملہ دوبارہ اسی طرف جارہا ہے جب کہ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

بنی گالہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومتی وزراء کہہ رہے ہیں کہ اگر جے آئی ٹی نے قطری شہزادے سے تفتیش نہ کی تو وہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کو تسلیم ہی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے تو سپریم کورٹ کو رپورٹ پیش کرنی ہے نہ کہ وہ (ن) لیگ کو رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانیوں کو کال دیتے ہیں کہ وہ تیار رہیں کیوں کہ ایسا لگ رہا ہے کہ سپریم کورٹ پر حملہ ہونے جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کچھ مائنڈسیٹ پاکستان میں جمہوری حکومت نہیں چاہتے، سعد رفیق

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ حکومتی وزراء کے اس بیان کا مطلب یہ ہے کہ وہ پاناما کیس کا فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے، سپریم کورٹ نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر قطری شہزادہ عدالت میں پیش نہ ہوا تو ان کی جانب سے بھیجا گیا خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قطری شہزادے پاکستان کے تلور مارنے تو آجاتے ہیں لیکن بیان ریکارڈ کرانے نہیں آرہے۔ قطری شہزادہ حکومت کے دفاع کا اہم ذریعہ تھا لہٰذا حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ قطری شہزادے کو اپنی صفائی کے لیے لانے کا بندوبست کرتی۔

عمران خان نے کہا کہ شریف خاندان اور اسحاق ڈار جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے جاتے ہوئے تو بہت خوش ہوتے تھے، کارکنوں کو ہاتھ ہلاتے ہوئے جاتے تھے لیکن جب واپس آتے تھے تو ایسا معلوم ہوتا تھا کہ انہیں کسی ہیوی ویٹ باکسر نے مکے رسید کیے ہیں اور ان کی زبان پر صرف عمران خان کا نام ہوتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جے آئی ٹی میں کرمنل انویسٹی گیشن کے لیے پیش ہورہے ہیں اور باہر آکر کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے ان کے سوالوں کے جواب نہیں دیے۔

مزید پڑھیں: قطری شہزادے کو تفتیش کا حصہ بنائے بغیر جے آئی ٹی رپورٹ قبول نہیں، خواجہ آصف

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو پتہ چل گیا ہے کہ تحقیقات اب اس نہج پر پہنچ چکی ہیں جہاں وزیراعظم کو نااہل ہوجانا ہے لہٰذا اب انہوں نے یہ کہنا شروع کردیا ہے کہ وہ رپورٹ تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران کہتے ہیں کہ ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے لیکن سارے ادارے تو حکومت کے کنٹرول میں ہیں ماسوائے فوج اور سپریم کورٹ کے ، یعنی ان دو اداروں پر ہی سازش کا الزام لگایا جارہا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ کل جب جے آئی ٹی سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرے گی تو ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے تاہم قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ تیار رہیں کیوں کہ یہ پاکستان کے مستقبل کا معاملہ ہے۔ سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کہ وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔