پرائیویٹ حج کوٹا پر چند خاندانوں کی اجارہ داری

ملک بھر کے عازمین کو متعدد مسائل، مہنگا حج اور فراڈ کا سامنا ہے

وزارت بے بس، ٹور آپریٹرز مافیا بن گئے، سیاسی دباؤ سے کوٹا لیتے ہیں۔ فوٹو: فائل

پرائیویٹ حج کوٹا کی تقسیم سے ملک بھر کے عازمین کو متعدد مسائل بشمول مہنگا حج اور فراڈکا سامنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے حج کمپنیوں کی رجسٹریشن پر مختلف خاندانوں کی اجارہ داری ہے جبکہ کرپشن میں ملوث بعض کمپنیوں نے اپنی ملکیت تبدیل کر کے پھر سے کوٹا لینا شروع کر رکھا ہے، اسلام آباد کی ایک کمپنی باپ اوردوسری بیٹے کے نام سے فی کس 233 حجاج کا کوٹا لیتی ہے، دو بھائیوں کی کمپنیاں، ماموں بھانجے کی کمپنیاں۔

پی ٹی آئی کے معروف رہنما کے علاوہ گزشتہ سال طیارہ حادثے میں شہید ہونیوالی معروف شخصیت کے نام پر بھی چلنے والی کمپنی سیکڑوں حجاج کا کوٹا لے رہی ہیں، اسلام آباد میں دو کمپنیاں صحافیوں کے نام پر بھی چلائی جا رہی ہیں۔


اسلام آباد کی ایک کمپنی نے 2008-09 میں حاجیوں کے ساتھ فراڈ کیا مگر وزارت مذہبی امور نے کمپنی کا کوٹا بچانے کیلیے اسے دوسرے نام پر فروخت کر دیا اس پر افغان شہریوں کو غیر قانونی حج کرانے کا الزام ہے۔

نجی کمپنیاں سیاسی دباؤ، ملی بھگت سے بھاری کوٹا الاٹ کراتی ہیں، سپریم کورٹ نے 2010ء میں حکم دیا تھا کہ کسی کمپنی کو300 سے زیادہ کوٹا نہ دیا جائے اس کے باوجود کراچی کی ایک کمپنی کئی سال سے 468 اور دوسری 481 افراد کو حج کروا رہی ہے جبکہ اسلام آباد کی ایک کمپنی کو 307 افراد کا کوٹا دیا گیا ہے، 742 پرانی کمپنیوں میں شامل 30 سے زائد کمپنیوں کو 250سے زائد کا کوٹا دیا جا رہا ہے۔

 
Load Next Story