انگریزی اخبار کے رپورٹر کی حراست اور رہائی

پولیس اور سادہ لباس اہلکاروں نے اسکیم 33 سے گھر سے اٹھایا، رات گئے چھوڑ دیا

وزیر داخلہ نے واقعے کا نوٹس لیا تھا، کراچی یونین آف جرنلسٹس نے اظہار تشویس کیا۔ فوٹو: فائل

سچل کے علاقے میں سادہ لباس اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری نے مقامی انگریزی اخبار کے رپورٹرکو نامعلوم وجوہ کی بنا پر حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، بعد ازاں رات گئے انھیں چھوڑ دیا گیا۔

سادہ لباس اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری نے اتوار کی صبح مشترکہ طور پر سچل کے علاقے اسکیم 33لائرز سوسائٹی میں کارروائی کرتے ہوئے ایک گھر میں چھاپہ مار کر رہائش پذیر مقامی انگریزی اخبار کے رپورٹر عبداللہ ظفر کو اپنی حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔


اس حوالے سے عبداللہ ظفر کے والد ظفر نے صحافی تنظیموں کے نمائندوں کو بتایاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پہلے میرے بھائی کے گھر شاہ فیصل کالونی میں چھاپہ مارا اور میرے بھائی کو حراست میں لیا اور بھائی کی نشاندہی پر میرے گھر پر چھاپہ مار کر میرے بیٹے عبداللہ کو گرفتار کرلیا اور بھائی کو رہا کردیا۔ یہاں تک کہ اہلکاروں نے اپنا تعارف کرانے سے بھی گریز کیا۔ انھوں نے بتایاکہ سچل تھانے میں واقعے کی اطلاع اور تحریری درخواست دیدی ہے۔

دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال سے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی کراچی سے رپورٹ طلب کرلی تھی جبکہ صحافتی تنظیموں نے بھی مذکورہ واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے اپیل کی تھی کہ عبداللہ ظفر کو بازیاب کروایا جائے۔

 
Load Next Story