طالبان کو کس بات کی ضمانت چاہیے نوید قمر

انتخابات کے بعد فوجی مداخلت کا باب بند ہو جائے گا،کارگل پرکمیشن بنانیکی ضرورت نہیں

مسئلہ کشمیر اولین ترجیح ہے، ایبٹ اباد کمیشن کی رپورٹ ’مناسب‘وقت پر عام کی جائے گی۔ فوٹو: فائل

وزیر دفاع سید نوید قمر کا کہنا ہے کہ 1947 سے اب تک کشمیر کا مسئلہ پاکستان کی اولین ترجیح رہا ہے۔

کارگل ایشو پر فی الوقت کمیشن بنانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے تاہم اگر کوئی حساس معاملہ ہوا تو کمیشن بنایا جا سکتا ہے۔وہ منگل کو بلڑی شاہ کریم کے گاؤں حاجی خان رند میں بجلی کی فراہمی کے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوری حکومت بات چیت پر یقین رکھتی ہے، اگر بات چیت سے مثبت نتیجہ نکلتا ہے تو طالبان سے ضرور بات کرنا چاہیے، تاہم وہ ضمانت مانگ رہے ہیں اور گارنٹر خود پوچھ رہے ہیں کہ کس بات کی ضمانت دیں۔




انھوں نے کہا کہ توقیر صادق اور شاہ رخ جتوئی کے بغیر اندراج دبئی روانگی امیگریشن حکام کی کوتاہی ہے، جس کی تحقیقات ہو رہی ہے۔ آن لائن کے مطابق وائس آف جرمنی کو انٹرویو میں نوید قمر نے کہا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے متعلق ایبٹ اباد کمیشن کی رپورٹ 'مناسب'وقت پر عام کی جائے گی تاہم انھوں نے اس مناسب وقت کا تعین نہیںکیا۔نوید قمر کا کہنا تھا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد فوج کی جمہوری عمل میں مداخلت کا باب ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند ہو جائے گا۔
Load Next Story