نائن الیون کے بعد غیر قانونی آپریشنز 54ملکوں نے امریکا سے تعاون کیا

صدربش کی اجازت سے شروع کیے گئے ان آپریشنز میں عالمی قوانین کودیکھا گیانہ متعلقہ ممالک کے قواعدکی پروا کی گئی

صدربش کی اجازت سے شروع کیے گئے ان آپریشنز میں عالمی قوانین کودیکھا گیانہ متعلقہ ممالک کے قواعدکی پروا کی گئی فوٹو: فائل

امریکا پرنائن الیون حملوں کے بعد شروع کی گئی عالمی مہم کے دوران 54 ملکوں نے عالمی یا اپنے قوانین کا خیال رکھے بغیرمشتبہ افرادکی پکڑدھکڑ، فضائی حدودکے استعمال، سی آئی اے ایجنٹوں کی میزبانی اور دیگر غیر قانونی کاموں میں امریکا کے ساتھ تعاون کیا۔

امریکی تنظیم اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشنزکی ایک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ سی آئی اے کے ان آپریشنزکے دوران مشتبہ افرادسے پر تشدد طریقوں سے سخت تشویش کی گئی اورتشددکے الزامات بھی لگتے رہے۔ تعاون کرنیوالے ان ممالک میں امریکا کا سب سے بڑا دشمن سمجھا جانے والاایران بھی شامل تھا جس نے افغان حکومت کے ذریعے 10مشتبہ افراد جن میں بیشترعرب تھے کوپکڑکرامریکی حکومت کے حوالے کیا۔




جنوبی افریقہ کی حکومت نے پاکستانی شہری سعودمیمن کوصحافی ڈینیئل پرل کے قتل میں پکڑکرغیرقانونی طور پر امریکا کے حوالے کیا۔ 2007ء میں رہائی کے تھوڑی دیر بعد میمن انتقال کرگئے۔دیگرممالک میں پاکستان، مصر، افغانستان، سعودی عرب کے علاوہ امریکی اتحادی ممالک آسٹریلیا، برطانیہ،کینیڈا،ڈنمارک ،فن لینڈ، جرمنی، اٹلی، پولینڈ، اسپین ،سویڈن، ترکی اورتھائی لینڈبھی شامل ہیں۔
Load Next Story