روی شاستری راہول ڈریوڈ اور ظہیر خان بھارتی کوچنگ اسٹاف میں شامل

روی شاستری ہیڈ کوچ، ظہیر خان بولنگ اور راہول ڈریوڈ بیٹنگ کنسلٹنٹ ہوں گے


ویب ڈیسک July 11, 2017
روی شاستری کو ورلڈ کپ 2019 تک بھارتی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا ہے، بی سی سی آئی — فوٹو : فائل

لاہور: سابق بھارتی آل راؤنڈر روی شاستری کو بالآخر بھارتی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا گیا جبکہ سابق فاسٹ بولر ظہیر خان کو بولنگ کنسلٹنٹ اور راہول ڈریوڈ کو بیٹنگ کنسلٹنٹ مقرر کیا گیا ہے۔

قبل ازیں بھارتی میڈیا نے روی شاستری کے ہیڈ کوچ مقرر ہونے کی خبر دی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا تاہم اب اچانک بی سی سی آئی کی جانب سے پریس ریلیز جاری کردی گئی ہے جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ روی شاستری کو ہیڈ کوچ مقرر کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بی سی سی آئی کی پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ روی شاستری، راہول ڈریوڈ اور ظہیر خان ورلڈ کپ 2019 تک بھارتی کرکٹ ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔ خیال رہے کہ ظہیر خان کو اس سے قبل کوچنگ کا کوئی خاطر خواہ تجربہ حاصل نہیں ہے البتہ راہول ڈریوڈ بھارت کی اے اور انڈر 19 کرکٹ ٹیموں کے کوچنگ کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: روی شاستری بھارتی ٹیم کی کوچنگ کیلئے مضبوط ترین امیدوار

بی سی سی آئی کی کرکٹ ایڈوائزری کمیٹی جس میں سچن ٹنڈولکر، ساروو گنگولی اور وی وی ایکس لکشمن شامل ہیں، انہوں نے 5 امیدواروں کے انٹرویو 10 جولائی کو لیے تھے اور فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جب کہ سارو گنگولی نے کہا تھا کہ حتمی فیصلہ بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔بھارتی کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے لیے روی شاستری کے علاوہ وریندر سہواگ، ٹام موڈی، فل سمنز، وینکاتش پرساد، رچرڈ پائی بس، دودو گنیش اور لال چند راجپوت نے بھی درخواستیں جمع کرائی تھیں۔

روی شاستری 2007 میں دورہ بنگلا دیش کےلیے عارضی طور پر بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں، وہ 2014 میں دورہ انگلینڈ سے لے کر ٹی 20 ورلڈ کپ 2016 تک بھارتی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ وہ 80 ٹیسٹ اور 150 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

خیال رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی میں شکست کے بعد کپتان کوہلی اور کوچ انیل کمبلے کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آئی تھیں جس کے بعد انیل کمبلے نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں