ڈبہ بنددودھ پر 32 ٹیسٹ ہوتے ہیں چیئرمین ڈیری ایسوسی ایشن

دودھ کی اہمیت پرمنعقدہ تقریب میں انجم سلیم،سرمد عباسی، ڈاکٹر محمد ناصرکی گفتگو


Commerce Reporter July 12, 2017
کوالٹی چیکس،یوایچ ٹی عمل کے ذریعے جراثیم ونقصان دہ اجزاسے پاک معیاری بنایا جاتا ہے۔ فوٹو: نیٹ

پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن (پی ڈی اے) کے چیئرمین انجم سلیم نے کہا ہے کہ یہ ہماری ذمے داری ہے کہ محفوظ اور صحت بخش دودھ کے ذریعے اپنے بچوں کی نشونما کریں۔

گزشتہ روز دودھ کی اہمیت اجاگر کرنے کے حوالے سے پی ڈی اے کی جانب سے منعقدہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انجم سلیم نے کہا کہ دودھ پراسیس کرنے والی تمام کمپنیوں کی جانب سے فارم سے دودھ لینے کے بعد 25 سے 32 ٹیسٹس کرائے جاتے ہیں اور کسی ایک بھی مرحلے کے دوران اس کے معیار میں ہلکا سا شبہ ہونے پر وہ پورا دودھ ضائع کردیا جاتا ہے۔

پی ڈی اے کے چیئرمین نے کہا کہ ڈبے کے دودھ کی ویلیو چین میں مختلف مراحل پر کوالٹی چیکس کے ذریعے خطرات کا خاتمہ کیا جاتا ہے، اس کے علاوہ جراثیم سے پاک پروسیسنگ ٹیکنالوجی بشمول یو ایچ ٹی عمل بنیادی غذائیت کو نقصان پہنچائے بغیر دودھ میں موجود جراثیم اور نقصان دہ اجزا کا خاتمہ کرتا ہے۔

انجم سلیم نے کہا کہ ڈبے کے دودھ کو کسی کیمیائی عمل کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ڈبے کے دودھ کی چھ تہوں پر مبنی پیکیجنگ میں دودھ کو روشنی، ہوا اور آکسیجن سے تحفظ فراہم کیا جاتا ہے کیونکہ دودھ پر روشنی، ہوا اور آکسیجن پڑنے سے جراثیم پیدا ہوجاتے ہیں جس سے دودھ کا ذائقہ خراب یا ترش ہوجاتا ہے لیکن یو ایچ ٹی عمل میں تمام جراثیم کا خاتمہ کیا جاتا ہے اور دودھ کو جراثیم سے پاک پیکیجنگ میں رکھا جاتا ہے، اس میں کوئی چیز نہیں ڈالی جاتی۔

ٹیٹرا پیک ڈیری کٹیگری مارکیٹنگ منیجر سرمد عباسی نے صحافیوں کو بتایا کہ ڈبے کے دودھ کو بغیر ابالے استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ اسے یو ایچ ٹی عمل سے گزارا جاتا ہے۔ اس موقع پر لوگوں کو بتایا گیا کہ ڈبے میں موجود دودھ کو ہوموجنائزڈ عمل سے گزارا جاتا ہے جس میں دودھ کی بالائی بھی خود بہ خود دودھ میں شامل ہوجاتی ہے۔

اینگرو فوڈز ریگولیٹری اینڈ سائنٹیفک افیئرز منیجر ڈاکٹر محمد ناصر نے بتایا کہ ڈبے کے دودھ کو ایک بار استعمال کرنے کے بعد حرارت اور نمی کا سامنا کرنے کے باعث کسی بھی دیگر قدرتی اشیا کی طرح جراثیم سے خطرات لاحق ہوجاتے ہیں، اس لیے ڈبے کے دودھ کو کھولنے کے بعد فریج میں رکھا جائے اور کھانے کی دیگر اشیا کی طرح اسے بھی استعمال کیا جائے، دودھ کو گھر پر کئی منٹ تک ابالنے سے غذائیت ختم ہوجاتی ہے جبکہ یہ حرارت جراثیم کے خاتمے کیلیے کافی نہیں ہوتی، دوسری جانب یو ایچ ٹی عمل سے گزارے ہوئے دودھ کو چند سیکنڈز کیلیے 135 ڈگری سے 140 ڈگری درجہ حرارت سے گزارا جاتا ہے اور پھر فوراً ٹھنڈا کیا جاتا ہے اور اس کے بعد اسے فوری طور پر جراثیم سے پاک چھے تہوں پر مبنی ڈبے میں پیک کیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں