جے آئی ٹی کے غیرمناسب الفاظ سے ساکھ کو نقصان پہنچا رحمان ملک

امید ہے سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے نازیبا الفاظ کا ازخود نوٹس لے گی، رحمان ملک

کیا سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو کسی کی کردار کشی پر مامور کیا تھا؟ فوٹو: فائل

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رحمان ملک کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے استعمال کئے گئے غیرمناسب الفاظ سے میری ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔

سینیٹر رحمان ملک نے جے آئی ٹی کے ریمارکس پر سخت رد عمل دیتے ہوئے اسے قابل افسوس قرار دیا ہے۔ رحمان ملک کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جے آئی ٹی نے رحمان ملک کو ان کی رپورٹ کی تصدیق کرنے کیلئے بلایا تھا اور انہوں نے جے آئی ٹی کے سامنے اپنی رپورٹ کی حرف بہ حرف تصدیق کی جب کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں رحمان ملک کی رپورٹ کو مستند اور حقائق پر مبنی قرار دیا، اگر جے آئی ٹی کو رحمان ملک کی رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں تو ذات پر کیوں ہے؟ جے آئی ٹی ذاتیات پر آکر غیر جانبدار نہ اور تعصب کا شکار رہی ہے، جے آئی ٹی کیسے کہہ سکتی کہ بقول دیگر سینیٹر رحمان ملک نا قابل اعتبار ہیں؟ کیا سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو کسی کی کردار کشی پر مامور کیا تھا؟

اس خبر کو بھی پڑھیں :رحمان ملک شاطر اور ناقابل بھروسہ ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ


ترجمان ریاض علی طوری نے کہا کہ رحمان ملک جے آئی ٹی کے سامنے کریکٹر سرٹیفیکٹ لینے کیلئے نہیں بطور گواہ حاضر ہوئے تھے، نہ کہ ملزم پیش ہوئے تھے جس پر جے آئی ٹی نے ریمارکس دیئے، سینیٹر رحمان ملک اپنی مرضی سے نہیں بلکہ جے آئی ٹی کی دو بار خواہش پر حاضر ہوئے، ذاتی تشہیر اور سیاست مقصد ہوتا تو جیالوں کا ایک سمندر پیشی کے دن جے آئی ٹی کے باہر آتا، انہیں ایسی سستی شہرت کی ضرورت نہیں بلکہ وہ قومی فریضہ سمجھ کر جے آئی ٹی میں حاضر ہوئے تھے جبکہ مہذب معاشروں میں گواہ کو نہ صرف حفاظت بلکہ عزت دیکر شکریہ ادا کیا جاتا ہے۔

رحمان ملک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے غیرمناسب الفاظ سے رحمان ملک کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور جے آئی ٹی کے کچھ ممبران کریڈٹ لینے کی لالچ میں سینیٹر رحمان ملک کی ذات پر کمنٹس دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ رحمان ملک وطن واپسی پر قوم کو حقائق سے آگاہ کریں گے جب کہ انہوں نے جے آئی ٹی کے توہین آمیز الفاظ پر اپنے وکلاء سے قانونی و آئینی مشورہ بھی مانگا ہے اور سینیٹ پریویلج کمیٹی میں جانے پر بھی غور کر رہے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے نازیبا الفاظ کا ازخود نوٹس لے گی۔

واضح رہے کہ پاناما جے آئی ٹی نے تفتیش کے دوران سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کو ناقابل اعتماد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جے آئی ٹی کو گمراہ کن جوابات دئیے اور ان کے پاس شریف فیملی کی کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں۔
Load Next Story