نیب نے شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کو سرد خانے میں ڈالا جے آئی ٹی رپورٹ
نیب پہلے دن سے شریف خاندان کے مقدمات میں تاخیرکررہا ہے، رپورٹ
جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ نیب پہلے دن سے شریف خاندان کے خلاف مقدمات میں تاخیر کر رہا ہے اور نیب نے شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کو سرد خانے میں ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے اپنی رپورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ نیب نے شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کو سرد خانے میں ڈالا، پاناما پیپرز سامنے آئے مگر نیب نے معلومات اکٹھی نہ کیں، معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد بھی نیب نے آج تک کچھ نہیں کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: شیخ نیہان سے بطور مشیر ملنے والی مراعات کی تفصیل نہیں بتا سکتا
رپورٹ میں کہا گیا کہ نیب پہلے دن سے شریف خاندان کے خلاف مقدمات میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، نیب نے شریف خاندان کے خلاف صرف چار مقدمات میں ریفرنس دائر کیے اور دیگر مقدمات میں ریفرنس دائر کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہ کی جب کہ چیئرمین نیب نے زیر التوا مقدمات کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب نے کہا کہ پراسیکیوٹر کی رائے پر ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ کی جب کہ پراسیکیوٹر جنرل کی رائے چیئرمین نیب کے اختیار سے بالا تر نہیں ہوتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعظم نے دوران تفتیش تعاون نہیں کیا، جے آئی ٹی رپورٹ
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے اپنی رپورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) سے متعلق انکشاف کیا ہے کہ نیب نے شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کو سرد خانے میں ڈالا، پاناما پیپرز سامنے آئے مگر نیب نے معلومات اکٹھی نہ کیں، معاملہ سپریم کورٹ میں آنے کے بعد بھی نیب نے آج تک کچھ نہیں کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: شیخ نیہان سے بطور مشیر ملنے والی مراعات کی تفصیل نہیں بتا سکتا
رپورٹ میں کہا گیا کہ نیب پہلے دن سے شریف خاندان کے خلاف مقدمات میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، نیب نے شریف خاندان کے خلاف صرف چار مقدمات میں ریفرنس دائر کیے اور دیگر مقدمات میں ریفرنس دائر کرنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش نہ کی جب کہ چیئرمین نیب نے زیر التوا مقدمات کی تحقیقات مکمل کرنے کے لیے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا۔
جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب نے کہا کہ پراسیکیوٹر کی رائے پر ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ کی جب کہ پراسیکیوٹر جنرل کی رائے چیئرمین نیب کے اختیار سے بالا تر نہیں ہوتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعظم نے دوران تفتیش تعاون نہیں کیا، جے آئی ٹی رپورٹ