اقلیتی رکن خورشید کھوکھرنےرحمان ملک کیخلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التواجمع کرادی
ڈر ہے رحمان ملک پولیس اور قانوں نافذکرنےاداروں کو اقلیتوں کو قتل کرنے کا حکم بھی جاری کر سکتے ہیں،سلیم خورشید کھوکھر
پاکستان پیپلز پارٹی کے اقلیتی رکن سندھ اسمبلی سلیم خورشید کھوکھر نے وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک کے خلاف اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی ہے۔
سلیم خورشید کھوکھر کا کہنا ہے کہ رحمان ملک نے قومی اسمبلی میں دہشت گردوں کی کارروائی کے خلاف اظہارخیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یا تو دہشت گرد ہتھیار ڈال دیں یا پھراپنے آپ کو غیرمسلم قراردے دیں،سلیم خورشید کھوکھر کا کہنا تھا کہ رحمان ملک کا بیان جانبدارانہ اور غیر مسلموں کے خلاف تھا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت وزیر داخلہ کے دماغ کا معائنہ کروائے۔ انہوں نے کہا کہ رحمان ملک سمیت پیپلز پارٹی کے کچھ دوسرے ارکان بھی اقلیتوں کے خلاف بیان بازی کر چکے ہیں۔
سلیم خورشید کھوکھر نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں کے برابری کے حقوق ہیں اور پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ جو کہ امن کا ضامن ہے دراصل ملک میں موجود اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان سے اقلیتی برادری کے افراد کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور ہمیں ڈر ہے کہ رحمان ملک پولیس اور قانوں نافذ کرنے اداروں کو اقلیتوں کو قتل کرنے کا حکم بھی جاری کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا تھا کہ اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں اورکراچی اورکوئٹہ سیمت ملک کے دیگر علاقوں میں معصوم افراد اپنی جانیں ان دہشت گردوں کے ہاتھوں گنوا رہے ہیں، انہوں نے دہشت گردوں سے سوال کیا کہ وہ اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو کیوں قتل کر رہے ہیں، کیا یہ اسلام ہے اور اگر نہیں ہے تو یہ لوگ اپنے آپ کو غیر مسلم قرار کیوں نہیں دے دیتے۔
سلیم خورشید کھوکھر کا کہنا ہے کہ رحمان ملک نے قومی اسمبلی میں دہشت گردوں کی کارروائی کے خلاف اظہارخیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ یا تو دہشت گرد ہتھیار ڈال دیں یا پھراپنے آپ کو غیرمسلم قراردے دیں،سلیم خورشید کھوکھر کا کہنا تھا کہ رحمان ملک کا بیان جانبدارانہ اور غیر مسلموں کے خلاف تھا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت وزیر داخلہ کے دماغ کا معائنہ کروائے۔ انہوں نے کہا کہ رحمان ملک سمیت پیپلز پارٹی کے کچھ دوسرے ارکان بھی اقلیتوں کے خلاف بیان بازی کر چکے ہیں۔
سلیم خورشید کھوکھر نے کہا کہ آئین میں اقلیتوں کے برابری کے حقوق ہیں اور پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ جو کہ امن کا ضامن ہے دراصل ملک میں موجود اقلیتوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کے بیان سے اقلیتی برادری کے افراد کے جذبات مجروح ہوئے ہیں اور ہمیں ڈر ہے کہ رحمان ملک پولیس اور قانوں نافذ کرنے اداروں کو اقلیتوں کو قتل کرنے کا حکم بھی جاری کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا تھا کہ اسلام میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں اورکراچی اورکوئٹہ سیمت ملک کے دیگر علاقوں میں معصوم افراد اپنی جانیں ان دہشت گردوں کے ہاتھوں گنوا رہے ہیں، انہوں نے دہشت گردوں سے سوال کیا کہ وہ اپنے ہی مسلمان بھائیوں کو کیوں قتل کر رہے ہیں، کیا یہ اسلام ہے اور اگر نہیں ہے تو یہ لوگ اپنے آپ کو غیر مسلم قرار کیوں نہیں دے دیتے۔