پھل وسبزیوں کی سالانہ بین الاقوامی نمائش جرمنی میں شروع ہوگئی
نمائش میں پاکستان کی مجموعی طور پر25 برآمد کنندہ کمپنیوں نے اسٹالز لگائے ہیں۔
پھل وسبزیوں کی سالانہ بین الاقوامی نمائش ''فروٹ لاجسٹیکا''بدھ کو جرمنی کے شہر برلن میں شروع ہوگئی ہے۔
میسے برلن کے تحت منعقدہ نمائش کا افتتاح چیف فروٹ لوجسٹکا جیرالڈ لومیوزی نے کیا، برلن کی یہ نمائش 8 فروری 2013 تک جاری رہے گی۔ بدھ کوشروع ہونے والی اس نمائش کے پہلے دن ہی صبح سوا نو بجے پاکستانی پولین خالی پڑارہا اور پاکستانی پھلوں کے برآمدکنندگان اوراعلی حکومتی عہدیداران نے پاکستانی ہونے کاثبوت دیتے ہوئے وقت مقررہ پرنہ پہنچ سکے۔ فروٹ لاجسٹکا کے عہدیداران نے کہا کہ صرف 78 ممالک سے نمائش میں شرکت کی گئی ہے جبکہ متعلقہ انجمن کے رکن نمائش کنندگان نے اپنی ایسوسی ایشن کی کارکردگی پرتشویش کااظہارکیا۔
نمائش میں پاکستان کی مجموعی طور پر 25 برآمد کنندہ کمپنیوں نے اسٹالز لگائے ہیں، نمائش کنندگان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اہم زرعی ملک ہے جسکی جی ڈی پی میں شعبہ زراعت کا اہم کردار ہے لیکن متعلقہ ذمہ دار ادارے اس شعبے پر ترقی پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں البتہ پاکستان میں میسے برلن کے نمائندگان سہیل عزیز اورشاہدعزیز کی ذاتی دلچسپی اور تخلیقات پر مبنی حکمت عملی کی بدولت پاکستان کے بیشتر برآمدکنندگان انفرادی سطح پر نمائش میں شرکت کرتے ہیں اور ملک کے لیے وسیع برآمدی آرڈرز حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، سہیل عزیز نے بتایا کہ پاکستان کے پاس دنیا کا بہترین پھل اورسبزیاں موجود ہیں کیونکہ پاکستان زرعی ملک ہے لیکن اسکے باوجود پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے پھلوں اورسبزیوں کی بہترین اندازمیں ڈسپلے پیش نہیں کیاجاتا۔
اس موقع پر پاکستان ہارٹی کلچر بورڈ،ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ،بلوچستان ہارٹی کلچر کارپورٹیو سوسائٹی ،اے ایس ایف سمیت ٹیکسو کااپنی مددآپ کے تحت بہترین اندازمیں شرکت رہی۔ بلوچستان ہارٹی کلچر کارپورٹیو سوسائٹی صدرنصیر احمد شہوانی اور درانی ایسوسی ایٹس کے چیئرمین درانی سمیت امتیاز کے چیف ایگزیکٹو نے نمائش کی شرکت پر اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔ ٹیکسو کے چیف ارسلان ہمدانی نے بتایا کہ چارہزارٹن کینو اور ایک ہزار دوسوٹن آلو کے برآمدی آڈرز ملنے کے قوی امکانات ہیں۔
واضح رہے کہ جرمنی کے شہربرلن میں منعقدہ نمائش فروٹ لوجسٹکا میں ایک سو 37 سے زائد ممالک کے مندوبین شرکت کررہے ہیں جبکہ نمائش میں جدید ٹیکنالوجی، ادویات، پیکنگ اینڈ پراسیسنگ مشینری کے بارے میں مکمل آگاہی بھی فراہم کی جائیگی۔ فروٹ لاجسٹکانمائش 6 سے8 فروری تک جارہی رہی گی۔
میسے برلن کے تحت منعقدہ نمائش کا افتتاح چیف فروٹ لوجسٹکا جیرالڈ لومیوزی نے کیا، برلن کی یہ نمائش 8 فروری 2013 تک جاری رہے گی۔ بدھ کوشروع ہونے والی اس نمائش کے پہلے دن ہی صبح سوا نو بجے پاکستانی پولین خالی پڑارہا اور پاکستانی پھلوں کے برآمدکنندگان اوراعلی حکومتی عہدیداران نے پاکستانی ہونے کاثبوت دیتے ہوئے وقت مقررہ پرنہ پہنچ سکے۔ فروٹ لاجسٹکا کے عہدیداران نے کہا کہ صرف 78 ممالک سے نمائش میں شرکت کی گئی ہے جبکہ متعلقہ انجمن کے رکن نمائش کنندگان نے اپنی ایسوسی ایشن کی کارکردگی پرتشویش کااظہارکیا۔
نمائش میں پاکستان کی مجموعی طور پر 25 برآمد کنندہ کمپنیوں نے اسٹالز لگائے ہیں، نمائش کنندگان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اہم زرعی ملک ہے جسکی جی ڈی پی میں شعبہ زراعت کا اہم کردار ہے لیکن متعلقہ ذمہ دار ادارے اس شعبے پر ترقی پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں البتہ پاکستان میں میسے برلن کے نمائندگان سہیل عزیز اورشاہدعزیز کی ذاتی دلچسپی اور تخلیقات پر مبنی حکمت عملی کی بدولت پاکستان کے بیشتر برآمدکنندگان انفرادی سطح پر نمائش میں شرکت کرتے ہیں اور ملک کے لیے وسیع برآمدی آرڈرز حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں، سہیل عزیز نے بتایا کہ پاکستان کے پاس دنیا کا بہترین پھل اورسبزیاں موجود ہیں کیونکہ پاکستان زرعی ملک ہے لیکن اسکے باوجود پاکستانی کمپنیوں کی جانب سے پھلوں اورسبزیوں کی بہترین اندازمیں ڈسپلے پیش نہیں کیاجاتا۔
اس موقع پر پاکستان ہارٹی کلچر بورڈ،ٹریڈڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان ،بلوچستان ہارٹی کلچر کارپورٹیو سوسائٹی ،اے ایس ایف سمیت ٹیکسو کااپنی مددآپ کے تحت بہترین اندازمیں شرکت رہی۔ بلوچستان ہارٹی کلچر کارپورٹیو سوسائٹی صدرنصیر احمد شہوانی اور درانی ایسوسی ایٹس کے چیئرمین درانی سمیت امتیاز کے چیف ایگزیکٹو نے نمائش کی شرکت پر اپنے خیالات سے آگاہ کیا۔ ٹیکسو کے چیف ارسلان ہمدانی نے بتایا کہ چارہزارٹن کینو اور ایک ہزار دوسوٹن آلو کے برآمدی آڈرز ملنے کے قوی امکانات ہیں۔
واضح رہے کہ جرمنی کے شہربرلن میں منعقدہ نمائش فروٹ لوجسٹکا میں ایک سو 37 سے زائد ممالک کے مندوبین شرکت کررہے ہیں جبکہ نمائش میں جدید ٹیکنالوجی، ادویات، پیکنگ اینڈ پراسیسنگ مشینری کے بارے میں مکمل آگاہی بھی فراہم کی جائیگی۔ فروٹ لاجسٹکانمائش 6 سے8 فروری تک جارہی رہی گی۔