تعلیم کے بغیر ترقی کا حصول ناممکن ہے آئی پی او
فاٹا میں جہالت کے اندھیرے دور کرنے کیلیے ریکارڈ تعلیمی منصوبے مکمل کیے گئے، حمیداللہ آفریدی
ادارہ حقوق دانش (آئی پی او) پاکستان کے چیئرمین حمید اللہ جان آفریدی نے کہا ہے کہ فاٹا میں جہالت کے اندھیرے دور کرنے کیلیے کروڑوں روپے کی لاگت سے ریکارڈ تعداد میں تعلیمی منصوبے مکمل کیے گئے ہیں، طلبا اور اساتذہ کے مسائل حل کرنے پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔
تاکہ پرامن تعلیمی ماحول قائم ہو اور فاٹا کے نوجوان پڑھ لکھ کر قومی ترقی میں فعال کردار ادا کرسکیں۔ اس ضمن میں ادارہ حقوق دانش کی طرف سے بدھ کو اسلام آباد سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز یہاں ملاقات کیلیے آئے ہوئے فاٹا سے تعلق رکھنے والے طلبا اور اساتذہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر حمید اللہ جان آفریدی نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا حصول ناممکن ہے اور فاٹا میں پائیدار ترقی کیلیے ضروری ہے کہ ہر سطح پر تعلیمی سہولتوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت فاٹ میں اسکولوں کے قیام ' سکولوں کی اپ گریڈیشن اور کالجوں کے قیام کے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ اسی طرح فاٹا کے طالب علموں کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلوں کے حصول ' اسکالر شپس حاصل کرنے کیلیے معاونت اور اساتذہ کی بحالی سمیت ٹیچرز کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلیے عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ حمید اللہ جان آفریدی نے مزید کہا کہ خیبر ایجنسی باڑہ میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شرح خواندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے اور لوگوں میں لکھنے پڑھنے کا شعور بیدار ہورہا ہے۔
آفریدی نے کہا کہ فاٹا کے نوجوان محنتی اور باصلاحیت ہیں اور اگر انہیں مناسب مواقع اور سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ تعلیم کے میدان میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے طلبا سے کہا کہ وہ اپنی توجہ حصول تعلیم پر مرکوز رکھیں اور مثبت سرگرمیوں میں وقت صرف کریں تاکہ ملک و قوم کیلیے مفید شہری بن سکیں۔ بعد ازاں حمید اللہ جان آفریدی نے فاٹا کے طلبا اور اساتذہ پر مشتمل وفد کو آئی پی او پاکستان کی بارے میں آگاہ کیا اور دور حاضر میں حقوق املاک دانش (آئی پی رائٹس) کی اہمیت اور معاشرتی و اقتصادی چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کیلیے آئی پی رائٹس کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کے حصول سے متعلق امور کے بارے میں آگاہ کیا۔
تاکہ پرامن تعلیمی ماحول قائم ہو اور فاٹا کے نوجوان پڑھ لکھ کر قومی ترقی میں فعال کردار ادا کرسکیں۔ اس ضمن میں ادارہ حقوق دانش کی طرف سے بدھ کو اسلام آباد سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز یہاں ملاقات کیلیے آئے ہوئے فاٹا سے تعلق رکھنے والے طلبا اور اساتذہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اعلامیہ کے مطابق اس موقع پر حمید اللہ جان آفریدی نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا حصول ناممکن ہے اور فاٹا میں پائیدار ترقی کیلیے ضروری ہے کہ ہر سطح پر تعلیمی سہولتوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت فاٹ میں اسکولوں کے قیام ' سکولوں کی اپ گریڈیشن اور کالجوں کے قیام کے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں۔ اسی طرح فاٹا کے طالب علموں کو اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلوں کے حصول ' اسکالر شپس حاصل کرنے کیلیے معاونت اور اساتذہ کی بحالی سمیت ٹیچرز کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلیے عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ حمید اللہ جان آفریدی نے مزید کہا کہ خیبر ایجنسی باڑہ میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شرح خواندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملی ہے اور لوگوں میں لکھنے پڑھنے کا شعور بیدار ہورہا ہے۔
آفریدی نے کہا کہ فاٹا کے نوجوان محنتی اور باصلاحیت ہیں اور اگر انہیں مناسب مواقع اور سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ تعلیم کے میدان میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے طلبا سے کہا کہ وہ اپنی توجہ حصول تعلیم پر مرکوز رکھیں اور مثبت سرگرمیوں میں وقت صرف کریں تاکہ ملک و قوم کیلیے مفید شہری بن سکیں۔ بعد ازاں حمید اللہ جان آفریدی نے فاٹا کے طلبا اور اساتذہ پر مشتمل وفد کو آئی پی او پاکستان کی بارے میں آگاہ کیا اور دور حاضر میں حقوق املاک دانش (آئی پی رائٹس) کی اہمیت اور معاشرتی و اقتصادی چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کیلیے آئی پی رائٹس کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کے حصول سے متعلق امور کے بارے میں آگاہ کیا۔